Bharat Express

Mosque and Madrasa to be demolished: دہلی ہائی کورٹ نے حضرت نظام الدین میں واقع مسجد اور مدرسہ کو ایک ماہ کے اندر خالی کرنے کا دیا حکم، گرائی جائیں گی دونوں غیر قانونی تعمیرات

جسٹس نے فیضیاب مسجد اور مدرسہ کی درخواست بھی نمٹا دی۔ شہری حکام کی جانب سے مسجد اور مدرسہ کو گرا کر وہاں سے ہٹانے کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا۔

دہلی ہائی کورٹ

دہلی ہائی کورٹ نے سرائے کالے خان کے حضرت نظام الدین میں واقع مسجد اور مدرسہ کو ایک ماہ کے اندر خالی کرنے کا حکم دیا ہے۔ غیر قانونی تعمیرات کی وجہ سے اسے گرایا جانا ہے۔ فیضیاب مسجد اور مدرسہ کے نگراں نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ وہ ایک ماہ میں وہاں سے تمام اشیاء ہٹا دیں گے۔ جسٹس امت شرما نے مقامی اداروں سے کہا کہ وہ انہیں ایک ماہ کا وقت دیں اور پھر کارروائی کریں۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ اس کے لیے مزید وقت نہیں دیا جائے گا۔ مذکورہ تعمیراتی جگہ کو 13 جون کو منہدم کیا جانا تھا۔

جسٹس نے فیضیاب مسجد اور مدرسہ کی درخواست بھی نمٹا دی۔ شہری حکام کی جانب سے مسجد اور مدرسہ کو گرا کر وہاں سے ہٹانے کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ان کی تعمیراتی جگہ کو مسمار کرنا غیر قانونی، من مانی اور غیر آئینی ہے۔ اس پر پابندی کا مطالبہ کیا تھا۔ جسٹس نے حکم امتناعی دینے سے انکار کیا تو مسجد کے نگراں کے وکیل نے کہا کہ انہیں مزید ایک ماہ کا وقت دیا جائے۔ وہ مزید وقت نہیں مانگے گا۔ انہوں نے اپنی درخواست واپس لینے کی اجازت بھی مانگی۔ نگراں کے وعدے کے پیش نظر جسٹس نے انہیں وقت دیا اور ان کی درخواست نمٹا دی۔ درخواست میں دہلی پولیس اور ڈی ڈی اے کی جانب سے 13 جون کو مسجد اور مدرسہ کو منہدم کرنے کی کارروائی کو چیلنج کیا گیا ہے۔

یہ مسجد اور مدرسہ سرائے کالے خان کے بھیلاولپور کھدر میں واقع ہے۔ اس کے علاوہ درخواست میں حکام کو حکم کی کاپیاں، میٹنگ کے منٹس اور درخواست گزار کو فائل نوٹس دینے کی ہدایت بھی کی گئی تھی، جس کے تحت مسجد اور مدرسہ کو گرانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ عدالت نے کہا کہ مذکورہ جائیداد عوامی مقصد کے لیے ضروری ہے۔

بھارت ایکسپریس۔