Bharat Express

BJP Leader, Arrested For Assaulting Cop: بی جے پی لیڈر نے داروغہ سے کی مارپیٹ،وردی کو بھی پھاڑ دیا،پولیس نے کیا گرفتار

اے سی پی اروند کمار کے مطابق اطلاع ملنے پر جب ایس آئی چیتن بھاردواج اور کانسٹیبل موقع پر پہنچے تو دنیش کمار اور اس کے ساتھیوں نے ایس آئی کے ساتھ بدسلوکی اور مار پیٹ کی۔ واقعے میں ایس آئی کی وردی بھی پھٹ گئی۔

یوپی کے متھرا میں ایک سب انسپکٹر پر حملہ کرنے اور اس کی وردی پھاڑنے کے الزام میں ایک مقامی بی جے پی لیڈر سمیت چار لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اے سی پی (سٹی) اروند کمار نے بتایا کہ یہ واقعہ منگل کی رات دیر گئے پیش آیا۔ پولیس کو ہائی وے تھانہ علاقے کے بالاجی پورم چوراہے پر دو گروپوں کے درمیان لڑائی کی اطلاع ملی، جس کے بعد سب انسپکٹر (ایس آئی) چیتن بھاردواج اور ایک کانسٹیبل کو موقع پر بھیجا گیا۔ جہاں کچھ لوگوں نے پولیس سے بدتمیزی کی اور ہاتھا پائی کی۔

 قابل ذکر ہے کہ اس واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے، جس میں ملزم بی جے پی لیڈر دنیش کمار  وردی  والے پولیس کا کالر پکڑ کر ایس آئی چیتن بھاردواج کے ساتھ بدتمیزی کررہا ہے۔ اردگرد لوگوں کا ہجوم ہے۔ پولس اہلکار دنیش کو پکڑ کر کار میں بٹھانے کی کوشش کرتے نظر آ رہے ہیں۔ خبر رساں ایجنسی کے مطابق پولیس نے بتایا کہ نیرج نامی شخص کی کار دنیش کمار کی موٹر سائیکل سے ٹکرا گئی جو بالاجی پورم وارڈ کونسلر کے شوہر ہیں۔ اس کے بعد ان کے درمیان جھگڑا ہوا اور معاملہ تیزی سے بڑھ گیا۔ جس کے بعد مقامی پولیس کو سڑک کے بیچوں بیچ  ہنگامے کی اطلاع دی گئی۔ اطلاع ملنے پر پولس ٹیم پہنچی تو دنیش کمار کی ان سے جھڑپ بھی ہوئی۔

اے سی پی اروند کمار کے مطابق اطلاع ملنے پر جب ایس آئی چیتن بھاردواج اور کانسٹیبل موقع پر پہنچے تو دنیش کمار اور اس کے ساتھیوں نے ایس آئی کے ساتھ بدسلوکی اور مار پیٹ کی۔ واقعے میں ایس آئی کی وردی بھی پھٹ گئی۔ بعد میں اے سی پی پولیس فورس کے ساتھ موقع پر پہنچے تو بی جے پی لیڈر اور ان کے تین ساتھیوں کو حراست میں لے لیا گیا۔بدھ کو مقدمہ درج کر کے ملزمان کو مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں سے انہیں 14 دن کے لیے عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا۔ اے سی پی نے مزید کہا کہ ایس آئی چیتن بھاردواج کا طبی معائنہ بھی کرایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقات مکمل ہونے کے بعد اس معاملے میں ملزمان کے خلاف چارج شیٹ دائر کی جائے گی۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read