سارن تشدد معاملے میں بڑی کارروائی
چھپرہ: بہار کے سارن ضلع کے نگر تھانہ علاقے میں انتخابی تشدد کی وجہ سے ہوئی فائرنگ میں ایک شخص کی موت اور دو لوگوں کے زخمی ہونے کے لیے تھانہ انچارج کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔ اسٹیشن انچارج کو لائن حاضر کر دیا گیا ہے۔ اس معاملے میں دو لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق فائرنگ کا واقعہ منگل کے روز نگر تھانے کے علاقے تلپا کے قریب دو فریقین کے درمیان تصادم کے دوران پیش آیا جس میں ایک فریق کے تین افراد کو گولیاں لگیں۔ اس واقعے میں چندن کمار کی موت ہو گئی، جب کہ منوج رائے اور گڈو رائے شدید زخمی ہو گئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ ایک پولیس افسر نے بتایا کہ مقتول کے اہل خانہ کے بیان پر سٹی تھانے میں ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
فوری کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے دو ممکنہ ملزمین رماکانت سنگھ اور روی کانت سنگھ کو حراست میں لے لیا ہے۔ تلاشی کے دوران اسلحہ اور گولیاں برآمد ہوئیں۔ ایف ایس ایل کی ٹیم نے جائے وقوعہ کا بھی معائنہ کیا ہے۔ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ سٹی پولیس اسٹیشن کے انچارج اشونی کمار تیواری کو اس واقعہ کے سلسلے میں پہلی نظر میں لاپرواہی برتنے کے الزام میں لائن حاضر کیا گیا ہے اور الیکشن کمیشن سے درخواست کی گئی ہے کہ ان کی جگہ کسی اور افسر کو پولیس اسٹیشن میں مقرر کیا جائے۔ انچارج کی سفارش بھیج دی گئی ہے۔
علاقے میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے ضلع میں دو دن کے لیے انٹرنیٹ خدمات بند کر دی گئی ہیں۔ جائے وقوعہ اور اطراف میں پولیس تعینات کر دی گئی ہے۔ نیم فوجی دستے بھی علاقے میں مسلسل فلیگ مارچ کر رہے ہیں۔
پولیس نے امکان ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پیر کے روز سارن لوک سبھا حلقہ میں ووٹنگ کے دن پولنگ اسٹیشن نمبر 318، 319 کے قریب بی جے پی اور آر جے ڈی کارکنوں کے درمیان ہاتھا پائی، بدسلوکی اور پتھراؤ ہوا۔ اسی کا نتیجہ منگل کا واقعہ ہے۔
بھارت ایکسپریس۔