ملک اس وقت شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے۔ دارالحکومت دہلی بھی گرم ہو رہا ہے۔ اتوار کو یہاں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 44.4 ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا جو اس سیزن میں اب تک کا سب سے زیادہ ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق اگلے ایک ہفتے تک گرمی سے راحت ملنے کی کوئی امید نہیں ہے، کیونکہ راجستھان سے آنے والی گرم ہوائیں دہلی کو مزید جھلسائیں گی۔ دہلی کے اہم موسمیاتی مرکز صفدرجنگ آبزرویٹری میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 44.4 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے چار ڈگری زیادہ ہے۔ جبکہ کم سے کم درجہ حرارت 28.2 ڈگری سیلسیس رہا جو کہ معمول سے دو ڈگری زیادہ ہے۔ دہلی کا نجف گڑھ ملک میں سب سے زیادہ گرم رہا، تاہم دہلی کے بیشتر علاقوں میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 45 اور 47 ڈگری سیلسیس کے درمیان ریکارڈ کیا گیا، جو معمول سے چار سے چھ ڈگری زیادہ ہے۔ نجف گڑھ قومی راجدھانی کا گرم ترین علاقہ تھا جہاں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 47.8 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ نجف گڑھ کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت بھی ملک میں سب سے زیادہ رہا۔
منگیش پور اور پیتم پورہ میں درجہ حرارت 47.7 ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا منگیش پور اور پیتم پورہ کے علاقوں میں درجہ حرارت 47.7 ڈگری سیلسیس اور 47 ڈگری سیلسیس رہا۔ آیا نگر میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 46.4 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا، جب کہ پالم اور رج میں بالترتیب 45.1 ڈگری سیلسیس اور 45.9 ڈگری سیلسیس درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے دہلی کے کئی علاقوں میں گرمی کی لہر کی پیش گوئی کی ہے اور ریڈ الرٹ جاری کر دیا ہے۔ محکمہ نے مطلع جزوی طور پر ابر آلود رہنے اور 25 سے 35 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہواؤں کی بھی پیش گوئی کی ہے۔ محکمہ موسمیات نے لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ ہوشیار رہیں اور کمزور لوگوں بشمول بچوں، بوڑھوں اور پرانی بیماریوں میں مبتلا افراد سے اضافی احتیاط برتنے کو کہا ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ گرمی ہر عمر کے لوگوں میں ہیٹ اسٹروک کا باعث بن سکتی ہے۔ خاص طور پر بچوں، بوڑھوں اور پرانی بیماریوں میں مبتلا افراد کو زیادہ توجہ دینا ہوگی۔ محکمہ نے سورج کی گرمی سے بچنے اور وافر مقدار میں پانی پینے کو کہا ہے۔ محکمہ موسمیات نے ہائیڈریٹ رہنے کے لیے کافی پانی پینے اوراو آر ایس یا گھر میں بنی لسی، تورانی (چاول کا پانی)، لیمونیڈ اور چھاچھ کا استعمال کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ آئی ایم ڈی کے مطابق، ہیٹ ویو تب سمجھا جاتا ہے جب موسمی مرکز میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت کم از کم 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ جاتا ہے، جس میں معمول سے کم از کم 4.5 ڈگری یا اس سے زیادہ کی تبدیلی ہوتی ہے۔ جب زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت معمول سے 6.5 ڈگری زیادہ ہو تو شدید گرمی کی لہر کا اعلان کیا جاتا ہے۔
آئی ایم ڈی کے مطابق دہلی کے زیادہ تر علاقے پڑوسی راجستھان کے شہروں سے زیادہ گرم رہے۔ دہلی بیکانیر (44.6 ڈگری سیلسیس) سے زیادہ گرم رہا۔ اس کے علاوہ دہلی بارمیر (45.8 ڈگری سیلسیس)، جودھپور (45.6 ڈگری سیلسیس)، کوٹا (46.2 ڈگری سیلسیس) اور سری گنگا نگر (46.7 ڈگری سیلسیس) سے زیادہ گرم تھا۔ ان تمام شہروں میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 44-47 ڈگری کے درمیان ریکارڈ کیا گیا۔گجرات کے بیشتر مقامات پر زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 33-45 ڈگری سیلسیس کے درمیان ریکارڈ کیا گیا۔آئی ایم ڈی نے ہیٹ ویو کی وجہ سے دہلی، ہریانہ، پنجاب اور مغربی راجستھان کے لیے ریڈ الرٹ اور مشرقی راجستھان، اتر پردیش اور بہار کے لیے اورنج الرٹ جاری کیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے کہا کہ راجستھان، پنجاب، ہریانہ، چندی گڑھ اور دہلی کے کئی حصوں میں 22 مئی تک شدید گرمی کی لہر کا امکان ہے۔مشرقی اتر پردیش، مغربی اتر پردیش، اتراکھنڈ، گجرات، مدھیہ پردیش اور اڈیشہ کے کچھ حصوں میں 22 مئی تک ہیٹ ویو کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ اسی طرح کے حالات بہار، مغربی بنگال اور جھارکھنڈ میں 20 مئی تک برقرار رہنے کی امید ہے۔
بھارت ایکسپریس۔