بی جے پی مسلسل راہل گاندھی پر حملہ کررہی کہ اسمرتی ایرانی کے خلاف الیکشن کیوں نہیں لڑنا چاہتے، اشوک گہلوت نے بتائی یہ بڑی وجہ
لوک سبھا انتخابات 2024 میں اتر پردیش کی امیٹھی سیٹ بحث کا موضوع بنی ہوئی ہے۔ یہ سیٹ جو کئی سالوں سے کانگریس اور راہل گاندھی کا گڑھ سمجھی جاتی تھی۔اب بی جے پی کے پاس ہے اور اسمرتی ایرانی یہاں سے ایم پی ہیں۔ وہیں، اس بار یہ ہلچل مچی ہوئی تھی کہ کانگریس لیڈر راہل گاندھی امیٹھی سے دوبارہ الیکشن لڑنے جا رہے ہیں۔ لیکن ایسا نہیں ہوا۔ کانگریس ہائی کمان نے اسمرتی ایرانی کے سامنے کے ایل شرما کو اپنا امیدوار قرار دیا اور راہل گاندھی کے لیے رائے بریلی سیٹ کا انتخاب کیا گیا۔ تب سے بی جے پی مسلسل اپوزیشن پارٹی پر حملہ کر رہی ہے اور سوال اٹھا رہی ہے کہ راہل گاندھی اسمرتی ایرانی کے خلاف الیکشن کیوں نہیں لڑنا چاہتے۔
اب اس سوال کا جواب راجستھان کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے سینئر لیڈر اشوک گہلوت نے دیا ہے۔ انہوں نے کہا، “کے ایل شرما 40 سالوں سے کانگریس کے کارکن ہیں، یہ پارٹی کا فیصلہ ہے کہ راہل گاندھی کیوں امیٹھی جائیں، جو ضروری نہیں ہے، کیونکہ وہاں صرف کے ایل شرما ہی ان (بی جے پی) سے ڈیل کریں گے۔ کیا ہو سکتا ہے۔ کیا اس سے بہتر ہے کہ وہ شخص جس نے گاندھی خاندان کی رہنمائی میں دن رات کام کیا ہو وہ امیدوار بنے۔
#WATCH राजस्थान के पूर्व मुख्यमंत्री अशोक गहलोत ने कहा, “के.एल. शर्मा 40 साल से पार्टी के कार्यकर्ता हैं… पार्टी का ये निर्णय है कि राहुल गांधी वहां(अमेठी) क्यों जाएं जिसकी जरूरत ही नहीं है क्योंकि वहां तो के.एल. शर्मा ही इनसे(भाजपा) निपट लेंगे… इससे अच्छा क्या हो सकता है कि… pic.twitter.com/v6YqngCkTU
— ANI_HindiNews (@AHindinews) May 11, 2024
ایسا کارکن مل گی ہے جو ان کی بات سنتا ہے، آواز اٹھاتا ہے اور ان کے لیے کام کرتا ہے
اشوک گہلوت نے مزید کہا، “پارٹی چاہتی ہے کہ راہل گاندھی رائے بریلی سے الیکشن لڑیں، وہ رائے بریلی کی سیٹ سے جیتیں گے۔ یہاں (امیٹھی میں) صرف کے ایل شرما ہی اپوزیشن سے نمٹیں گے۔ عوام خود کہہ رہے ہیں کہ انہیں ۔ ایسا کارکن مل گی ہے جو ان کی بات سنتا ہے، آواز اٹھاتا ہے اور ان کے لیے کام کرتا ہے، اب تک عوام کی رائے دہلی تک نہیں پہنچی تھی، لیکن کے ایل شرما کے فعال ہونے کے بعد اس کی سنوائی ہورہی ہے۔
کے ایل شرما پر کانگریس لیڈروں نے کیا کہا؟
کے ایل شرما کے بارے میں اشوک گہلوت نے کہا، “وہ پہلے سے کام کر رہے ہیں، وہ پچھلے پانچ سالوں سے سرگرم ہیں اور سونیا گاندھی بھی ان کے کام کو جانتی ہیں۔ جس نے بھی الیکشن لڑا ہے، چاہئے وہ ستیش شرما ہوں، راہل گاندھی ہوں یا سونیا گاندھی، سبھی نے کے ایل شرما کے کام کو دیکھا ہےاور امیٹھی کے لوگوں کے مسائل سے بھی واقف ہیں ۔
یہاں کے مسائل سے آگاہ ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ پانی، بجلی، تعلیم، صحت وغیرہ کے مسائل کہاں ہیں۔ انہیں معلوم ہے،ان کے پاس لوگوں کے لیے ایک منصوبہ ہے۔”
بھارت ایکسپریس