Bharat Express

Dushyant Chautala on Haryana Politics: نائب سنگھ سینی کی کرسی پر خطرہ، دشینت چوٹالہ نے کھول دیئے اپنے پتے

ہریانہ میں بی جے پی حکومت پر خطرہ منڈلانے والے خطرے کے درمیان جے جے پی کے لیڈر دشینت چوٹالہ نے اپنے پتے کھول دیئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وہ کیا قدم اٹھانے والے ہیں۔

ہریانہ کی موجودہ سیاسی صورتحال پر دشینت چوٹالہ نے اپنا موقف واضح کردیا ہے۔

ہریانہ کے وزیراعلیٰ نائب سنگھ سینی کی کرسی خطرے میں ہے۔ ان کی حکومت پرخطرہ منڈلا رہا ہے۔ تین آزاد اراکین اسمبلی نے حمایت واپس لے لی ہے۔ نائب سنگھ سینی کی کرسی پرمنڈلا رہے خطرے کے درمیان بی جے پی کی سابق اتحادی پارٹی جن نائک جنتا پارٹی (جے جے پی) نے اپنے پتے کھول دیئے ہیں۔ جے جے پی کے لیڈر دشینت چوٹالہ نے کہا ہے کہ حکومت کو گرانے میں ہم باہر سے حمایت کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ لیکن ایسا کرنے کے لئے کانگریس کو آگے آنا ہوگا۔

کھٹرحکومت میں نائب وزیراعلیٰ رہے دشینت چوٹالہ نے کہا، ’’بی جے پی کی حکومت اگراقلیت میں ہے تو اسے گرانے میں ہم باہر سے حمایت دیں گے۔ اب یہ کانگریس کو سوچنا ہے کہ وہ بی جے پی حکومت کو گرانے کے لئے کوئی قدم اٹھائے گی یا نہیں۔ آج ہم اپوزیشن کے طور پر حکومت گرانے کے حق میں ہیں، لیکن حکومت گرانے کے لئے اب کانگریس کو آگے بڑھنا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ جب تک وہپ کی طاقت ہے، تب تک ہمارے سبھی اراکین اسمبلی کو پارٹی کے حکم کے مطابق ووٹ ڈالنا پڑے گا۔

حکومت سے حمایت واپس لینے والے تین آزاد اراکین اسمبلی نے کانگریس کے ساتھ جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کے اس فیصلے پرہریانہ کے سابق وزیراعلیٰ اورکرنال لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی امیدوار منوہرلال کھٹر نے کہا کہ وہ آزاد اراکین اسمبلی ہیں، ہم کیا کرسکتے ہیں۔ یہ (کانگریس) اپنوں کو سنبھال کررکھیں، جس دن حساب کھل گیا، اس دن ان کو سمجھ میں آئے گا کہ ہمارے رابطے میں کتنے ہیں… اگرتحریک عدم اعتماد کی تجویز بھی لائیں گے تو وہی (کانگریس) والے ہی گریں گے۔ ان کے اور باقی پارٹیوں کے کتنے لوگ ہمارے ساتھ کھڑے ہوں گے یہ انہیں معلوم، ہمیں معلوم ہے۔

کیا ہے ہریانہ اسمبلی کا اعدادوشمار

ہریانہ کی 90 رکن اسمبلی میں اراکین کی موجودہ تعداد 88 ہے۔ حکومت کے پاس اکثریت سے دو اراکین اسمبلی کم ہیں۔ موجودہ وقت میں بی جے پی حکومت کو دو دیگرآزاد اراکین اسمبلی کی حمایت حاصل ہے۔ اسمبلی میں بی جے پی کے 40، کانگریس کے 10 اور جے جے پی کے 10 اراکین اسمبلی ہیں۔ آزاد اراکین اسمبلی سوم بیر سانگوان (دادری)، رندھیر سنگھ گولن (پنڈری) اور دھرم پال گوندر (نیلو کھیڑی) نے اپوزیشن لیڈر بھوپیندر سنگھ ہڈا اور ریاستی صدر ادے بھان کی موجودگی میں روہتک میں اپنے فیصلے کا اعلان کیا۔ بھوپیندر سنگھ ہڈا نے کہا کہ حکومت کو استعفیٰ دے دینا چاہئے۔ ریاست میں صدر راج نافذ لگایا جانا چاہئے اور الیکشن کرایا جانا چاہئے۔ یہ عوام مخالف حکومت ہے۔

آزاد اراکین نے کیا کہا؟

آزاد اراکین اسمبلی گوندر نے کہا کہ ہم حکومت سے حمایت واپس لے رہے ہیں۔ ہم اب کانگریس کے ساتھ ہیں۔ ہم نے کسانوں سے متعلق موضوعات، مہنگائی اور بے روزگاری سمیت مختلف موضوعات پر یہ فیصلہ لیا ہے۔ ادے بھان نے کہا کہ تین آزاد اراکین اسمبلی نے کانگریس کو اپنی حمایت دی ہے۔ حکومت کو پہلے جے جے پی کے 10 اراکین اسمبلی اورآزاد اراکین اسمبلی کی حمایت حاصل تھی، لیکن جے جے پی نے بھی حمایت واپس لے لی اور اب آزاد اراکین اسمبلی بھی ساتھ چھوڑ رہے ہیں۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ نائب سنگھ سینی کی قیادت والی حکومت اب اقلیت میں ہے۔ وزیراعلیٰ سینی کو اپنا استعفیٰ دے دینا چاہئے۔ کیونکہ انہیں ایک منٹ بھی عہدے پر بنے رہنے کا اختیار نہیں ہے۔ ہریانہ میں اکتوبر میں اسمبلی الیکشن ہونے ہیں۔ منوہرلال کھٹر کی جگہ سینی نے مارچ میں نئے وزیراعلیٰ کے طور پر حلف لیا تھا۔ سینی کی قیادت والی بی جے پی حکومت نے 13 مارچ کو ایوان میں اعتماد کا ووٹ صوتی ووٹ سے حاصل کرلیا تھا۔

 بھارت ایکسپریس۔