Bharat Express

100 کروڑ سے کیسے ہوگئی 1100 کروڑ روپئے کی رقم، سپریم کورٹ نے ای سی سے پوچھا سوال

دہلی شراب پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ معاملے میں ای ڈی کی گرفتاری کووزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے سپریم کورٹ میں چیلنج دیا ہے۔

اروند کیجریوال کو ای ڈی معاملے میں سپریم کورٹ سے ملی عبوری ضمانت ، اے اے پی نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر کہا- ستیہ میو جیتے  

Arvind Kejriwal News: دہلی شراب پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ معاملے میں گرفتاراروند کیجریوال کی عرضی پر سپریم کورٹ نے منگل (7 مئی، 2024) کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) سے کئی سوال کئے۔ عدالت نے پوچھا کہ کیجریوال کو گرفتار کرنے میں دو سال کیوں لگ گئے؟

 سپریم کورٹ نے دہلی شراب پالیسی کے معاملے میں ای ڈی کی جانچ میں لئے گئے ایک وقت پر سوال اٹھایا اور کہا کہ اس نے چیزوں کو سامنے لانے میں دو سال لگا دیئے۔ وہیں مرکزی جانچ ایجنسی کی طرف سے پیش ہوئے ایڈیشنل سالسٹرجنرل ایس وی راجو نے جسٹس سنجیو کھنہ اورجسٹس دیپانکردتہ کی بینچ کو بتایا کہ الیکٹرانک ثبوت کو برباد کرنے اور 100 کروڑ روپئے حوالہ کے ذریعہ بھیجنے کے الزام ہیں۔

کیسے بڑھ گئی رقم؟

جانچ ایجنسی کی دلیل پر ججوں نے کہا کہ 100 کروڑ پروسڈس آف کرائم ہے، لیکن گھوٹالے کو 1100 کروڑ روپئے کا بتایا جا رہا ہے۔ اتنا اضافہ کیسے ہوا؟ وہیں ای ڈی نے عدالت میں کیجریوال کی عرضی کی مخالفت کرتے ہوئے بتایا کہ ان کا نام جانچ کے دوران سامنے آیا۔

ای ڈی نے کیا دلیل دی؟

ای ڈی نے سپریم کورٹ کی جانچ کی شروعات میں مرکزمیں کیجریوال نہیں تھے۔ جانچ کے دوران ان کا نام نکل کرسامنے آیا۔ یہ کہنا غلط ہے کہ ہم نے کیجریوال کو نشانہ بنانے کے لئے گواہوں سے خصوصی طور پر ان کے بارے میں سوال کئے۔ گواہوں کی طرف سے مجسٹریٹ کے سامنے دیئے گئے دفعہ 164 کے بیان کو دیکھا جاسکتا ہے۔

پی ایم ایل اے سیکشن 19 کا صحیح طریقے سے عمل ہوا؟

ای ڈی کی دلیل پر جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس دیپانکردتہ کی بینچ نے کہا کہ آپ نے سبھی پہلوؤں کو درج کرتے ہوئے کیس ڈائری بنا رکھی ہوگی اوراسے ہم دیکھنا چاہیں گے۔ ججوں نے کہا کہ ہمارے پاس محدود سوال ہے۔ وہ یہ ہے کہ کیا گرفتاری میں پی ایم ایل اے سیکشن 19 کا صحیح طریقے سے عمل ہوا، لیکن پہلی گرفتاری کے بعد اروند کیجریوال کو گرفتار کرنے میں 2 سال کا وقت لگ جانا صحیح نہیں لگتا۔