Bharat Express

War of words between TMC MLA and head of government hospital:ترنمول کانگریس ایم ایل اے اور سرکاری اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ کے درمیان زبانی جنگ

ترنمول کانگریس ایم ایل اے مدن مترا ایک مریض کے علاج کو لیکر کولکاتہ کے ایک سرکاری اسپتال پہنچے تھے جہاں ان کی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ سے بحث ہو گئی۔

ترنمول کانگریس ایم ایل اے اور سرکاری اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ کے درمیان زبانی جنگ

War of words between TMC MLA and head of government hospital: مدن مترا نے الزام لگایا کہ اسپتال انتظامیہ کی جانب سے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر منیموئے بندوپادھیائے کے اشارے پر ان کی تذلیل کی گئی ہے۔ وہ ایک مریض کو بھرتی نہ کیے جانے کی اطلاع کے بعد جمعہ کی رات اسپتال گئے تھے۔ وہیں ڈاکٹر بندوپادھیائے کا الزام ہے کہ مترا نے اسپتال میں نصف شب کو ہنگامہ برپا کیا اور خاتون ڈاکٹر کے ساتھ بدسلوکی کی۔ ڈاکٹر بندوپادھیائے نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس معاملے کی شکایت سرکار سے کر دی ہے اور صاف پیغام دیا ہے کہ ایسی بدتمیذی برداشت نہیں کی جائے گی۔

سی ایم ممتا کو غلط معلامات دینے کا دعوی

دوسری جانب مترا نے دعوی کیا کہ بندوپادھیائے نے وزیر اعلی ممتا بنرجی کو صورتحال کے متعلق غلط اطلاع دی ہے۔ مترانے صحافیوں سے کہا کہ وہ میرے لیے قابل احترام لیڈر ہیں، میں ان کیلئے جیل جانے کیلئے بھی تیار ہوں، لیکن کوئی غلط معلومات دینے کیلئے میرا نام استعمال کرے گا تو میں اسے برداشت نہیں کروں گا۔

ڈاکٹر بندوپادھیائے پر بدعنوانی کا لگایا الزام

مترا نے بندوپادھیائے پر بدعنوانی میں ملوث ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ سپرنٹنڈنٹ ایک سرکاری ملازم سے زیادہ کچھ نہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ عوامی نمائندہ کے ساتھ اس طرح پیش آیا جاتا ہے۔ وہیں ایم ایل اے مدن مترا نے کہا کہ وہ اسپتال گئے تھے کیونکہ ایک غریب فیملی اپنے مریض کو بھرتی نہیں کروا پارہا تھا۔ انہوں نے سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھ کر ڈاکٹر بندوپادھیائے کے الزامات کی جانچ کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

حالانکہ ترنمول کانگریس کی جانب سے اس معاملے پر کوئی تبصرہ کرنے انکار کیا گیا ہے۔ وہیں بی جے پی کے ترجمان سمیت بھٹاچاریہ نے کہا کہ مترا نے سرکاری اسپتالوں میں بدانتظامی کا پردہ فاش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیکھتے ہیں آنے والے دنوں میں ان کا رخ کیا رہتا ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read