Bharat Express

IMF criticises USCIRF report: ’’ہندوستان کی مذہبی آزادی کے بارے میں USCIRF کی سمجھ کمزور ہے…‘‘، انڈین مائناریٹیز فاؤنڈیشن کا امریکی وزیر خارجہ پر سخت تبصرہ

انڈین مینارٹیز فاؤنڈیشن کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یونائیٹڈ اسٹیٹس کمیشن آن انٹرنیشنل ریلیجیئس فریڈم (یو ایس سی آئی آر ایف) نے ایک بار پھر خود کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے غلط رخ پر پایا ہے۔

آئی ایم ایف کا بلنکن پر سخت تبصرہ

نئی دہلی: انڈین مائناریٹیز فاؤنڈیشن (آئی ایم ایف) نے بین الاقوامی مذہبی آزادی کی رپورٹ پر امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے تبصرے پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انڈین مائناریٹیز فاؤنڈیشن (آئی ایم ایف) نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر ایک پوسٹ میں کہا، ’’آئی ایم ایف یونائیٹڈ اسٹیٹس کمیشن آن انٹرنیشنل ریلیجیئس فریڈم (یو ایس سی آئی آر ایف) کی بین الاقوامی مذہبی آزادی کی رپورٹ کی سخت مذمت کرتا ہے۔ USCIRF کی ہندوستان کو تاناشاہی حکومتوں جیسا کہ افغانستان، کیوبا، شمالی کوریا، روس اور چین کا لیبل لگانے کی کوششیں ہندوستان کے جمہوری فریم ورک، متحرک سول سوسائٹی اور تکثیری تاریخ (Pluralist History) کو نظر انداز کرتی ہیں۔ یہ غلط تصویر کشی USCIRF کی ساکھ اور ہندوستان کی مذہبی آزادی کے منظر نامے کی سمجھ کو کمزور کرتی ہے۔‘‘

 

انڈین مینارٹیز فاؤنڈیشن کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یونائیٹڈ اسٹیٹس کمیشن آن انٹرنیشنل ریلیجیئس فریڈم (یو ایس سی آئی آر ایف) نے ایک بار پھر خود کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے غلط رخ پر پایا ہے۔ اپنی حالیہ رپورٹ میں، ایک بار پھر ہندوستان کو ‘خاص تشویش کا ملک’ (CPC) کے طور پر نامزد کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

اس میں مزید کہا گیا ہے، ’’جبکہ USCIRF کی ساکھ اور مقاصد پر کئی سوالات اٹھتے ہیں، شاید سب سے زیادہ متعلقہ سوال یہ ہے کہ کیا یہ خود کو ہم آہنگی کے ایک آلے کے بجائے تنازعات کے ایجنٹ کے طور پر چلا رہا ہے جس کی مکمل تحقیقات کی ضرورت ہے۔ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہندوستان کو افغانستان، کیوبا، شمالی کوریا، روس اور چین جیسے ممالک کے ساتھ ملانے کیUSCIRF  کی کوشش اس کی غلط فطرت کو بے نقاب کرتی ہے۔ یہ تسلیم کرنے میں اس کی ناکامی ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے پاس نہ صرف ایک مضبوط آئینی ڈھانچہ ہے بلکہ ایک متحرک سول سوسائٹی اور تکثیریت کی طویل تاریخ بھی ہے۔”

”ہندوستانی وفاقیت (Indian Federalism) ریاستوں کو قانون جیسے معاملات پر خود مختاری فراہم کرتی ہے۔ مختلف خطوں کو اسی طرح قوانین بنانے اور نافذ کرنے کی آئینی آزادی دیتا ہے۔ غیر جمہوری ممالک کے ساتھ ناقص موازنہ غلط ہے۔ ہندوستان کی مذہبی آزادی کے منظر نامے کی اہم حقیقت کو سمجھنے میں ناکامی اور حقیقت کو بدنام کرنا عالمی سطح پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں تشویش ہے۔  اپنی سرحدوں سے باہر ہندوستان کی علاقائی سالمیت کو غیر مستحکم کرنا، اس مسئلہ کو غلط طریقے سے پیش کرنے کی کوشش کرنا، مذہبی آزادی پر یو ایس سی آئی آر ایف کے تبصرے اس کے مشن میں موجود سبھی غلطیوں کا خلاصہ پیش کرتا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read