Bharat Express

Train accident in Bangladesh: بنگلہ دیش کے بھیراب میں ٹرین حادثہ، کم از کم 15 افراد ہلاک، متعدد زخمی

حکام کے مطابق، مشرقی شہر بھیراب میں تصادم میں دو مسافر بوگیاں اس وقت پٹری سے اتر گئیں جب ایک مال ٹرین دوسری سمت جانے والی مسافر ٹرین سے ٹکرا گئیں۔

بنگلہ دیش کے بھیراب میں ٹرین حادثہ

بنگلہ دیش میں، پیر کے روز ایک مسافر ٹرین اور ایک مال بردار ٹرین آپس میں ٹکرا گئی، جس کے نتیجے میں حکام کے مطابق، کم از کم 15 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔ تقریباً 4:15 بجے، کشور گنج سے ڈھاکہ جاتے ہوئے ایک مال بردار ٹرین اور مسافر ٹرین آپس میں ٹکرا گئی، جس کے نتیجے میں یہ حادثہ پیش آیا۔ بنگلہ دیش کے ایک ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق، جس میں بھیراب ریلوے اسٹیشن کے ایک پولیس افسر کا حوالہ دیا گیا ہے، اب تک تیرہ لاشیں مل چکی ہیں۔

نیوز ذرائع کے مطابق متعدد مسافر تباہ شدہ بوگیوں کے نیچے ابھی بھی پھنسے ہوئے ہیں۔ ڈھاکہ ریلوے پولیس کے سپرنٹنڈنٹ انور حسین نے کہا، “ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا کہ مال ٹرین پیچھے سے ایگارو سندھور مسافر ٹرین سے ٹکرا گئی، جس سے دو بوگیوں پٹری سے اتر گئیں۔” دارالحکومت ڈھاکہ سے تقریباً 80 کلومیٹر (50 میل) دور بھیراب میں ایک مسافر ٹرین اور ایک مال ٹرین آپس میں ٹکرا گئی، جس سے یہ حادثہ پیش آیا۔ مقامی پولیس کے ترجمان سراج الاسلام کے مطابق، جیسے جیسے امدادی کارروائیاں جاری ہیں، ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

حکام کے مطابق، مشرقی شہر بھیراب میں تصادم میں دو مسافر بوگیاں اس وقت پٹری سے اتر گئیں جب ایک مال ٹرین دوسری سمت جانے والی مسافر ٹرین سے ٹکرا گئیں۔ دارالحکومت ڈھاکہ کے شمال مشرق میں تقریباً 60 کلومیٹر (38 میل) کے فاصلے پر بھیراب کا قصبہ واقع ہے۔ حکومتی منتظم صادق الرحمان نے مبینہ طور پر مختلف خبر رساں اداروں کے حوالے سے بتایا ہے کہ “ہم نے 15 لاشیں نکالی ہیں، بہت سے زخمی ہیں۔”

امدادی کارکنوں نے بتایا کہ وہ اب بھی متاثرین کو الٹی ہوئی بوگیوں کے نیچے کچلے اور پھنسے ہوئے دیکھ سکتے ہیں۔ امدادی کارکنوں نے بتایا کہ مرنے والوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کم از کم 100 زخمی ہوئے ہیں۔ امدادی کارکنوں نے کے مطابق، حادثہ تقریباً 4:00 بجے (1000 GMT) پر اس وقت پیش آیا جب دو ٹرینیں ایک ہی ٹریک پر آگئیں۔

بتا دیں کہ بنگلہ دیش میں، ٹرین حادثات اکثر ہوتے ہیں اور اکثر نااہل سگنلنگ، لاپرواہی، پرانی ریلوں، یا دیگر خستہ حال انفراسٹرکچر کے نتیجے میں ہوتے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read