راجستھان کے ٹونک میں ایس ڈی ایم کو تھپڑ مارنے والے نریش مینا کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ ٹونک ایس پی نریش مینا کی گرفتاری کے لیے بھاری پولیس فورس کے ساتھ آئے تھے۔ تاہم اس دوران نریش مینا خودسپردگی سے انکار کرتے رہے۔ وہ کہہ رہے تھے کہ جب تک ان کی شرائط تسلیم نہیں کی جاتیں وہ خودسپردگی نہیں کریں گے، تاہم پولیس نے میڈیا کے سامنے نریش مینا کو گرفتار کرلیا اور اب وہ پولیس کی حراست میں ہے۔ اس کے خلاف مقدمہ درج کیا جاچکا ہے۔
نریش مینا نے ایس ڈی ایم پر کیا الزام لگایا؟
ایس ڈی ایم پر الزام لگاتے ہوئے نریش مینا نے کہا تھا کہ گاؤں کے لوگ ووٹنگ کا بائیکاٹ کر رہے تھے، لیکن ایس ڈی ایم بی جے پی امیدوار کو جتانے کے لیے وہاں فرضی ووٹنگ کروا رہے تھے۔ یہی نہیں، ایس ڈی ایم نے آنگن واڑی کارکن، اس کے شوہر اور ایک ٹیچر کو دھمکی دی کہ اگر انہوں نے ووٹ نہیں دیا تو وہ اپنی سرکاری نوکری سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔
#WATCH | Tonk, Rajastha: Police arrests Naresh Meena from Samravata VIllage.
Naresh Meena, independent candidate for Deoli Uniara assembly constituency by-polls in Tonk district, after he allegedly physically assaulted SDM Amit Chaudhary at a polling booth yesterday pic.twitter.com/v8meme4qsw
— ANI (@ANI) November 14, 2024
مینا نے کہا، “ایس ڈی ایم کو تھپڑ مارنے کے بعد، میں نے کلکٹر سے یہاں آنے کا مطالبہ کیا تھا، لیکن کلکٹر نہیں آئے۔ وہ ہاتھوں میں مہندی لگا کر بیٹھے ہوئے تھے۔ میں اس مطالبے کو لے کر دھرنے پر بیٹھا تھا، لیکن میرے لئے کھانا اور گدا پولیس نے آنے نہیں دیا اور پھر انہوں نے مجھ پر مرچی بم سے حملہ کیا اور پھر میرے دوستوں نے مجھے لے کر پانچ کلومیٹر دور ایک گھر میں چھپا دیا۔اس لئے ایس ڈی ایم کے خلاف کارروائی کی جانی چاہیے ۔
بھارت ایکسپریس۔