Bharat Express

Yogi Adityanath

یوپی کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے بیان پر ادھو خیمہ لیڈر اور رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے کہا کہ مہاراشٹر میں یہ سب نہیں چلے گا۔ مہاراشٹر میں نہ کسی کو بانٹا جائے گا اور نہ ہی کوئی کٹے گا۔

پریاگ راج مہاکمبھ کو لے کر اکھاڑوں کی میٹنگ میں کافی ہنگامہ ہوا۔ سنتوں اور مہاتماوں کے درمیان زبردست لڑائی ہوئی۔ اکھاڑوں سے وابستہ سنتوں نے ایک دوسرے کو تھپڑ مارے، یہی نہیں، ایک دوسرے کو لاتیں اور گھونسے بھی مارے۔

ڈاکٹر راجیشور سنگھ سروجنی نگر سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایم ایل اے ہیں۔ وہ طویل عرصے سے فلاحی کاموں سے وابستہ ہیں۔ وہ سی ایم یوگی کی رہنمائی میں ایک وقف عوامی ملازم کے طور پر ریاست کے لوگوں کی خدمت اور ترقی میں سرگرم ہیں۔

سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے بیان'اگربٹیں گے تو کٹیں گے' پر ایک بار پھرردعمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'انگریز چلے گئے اور انہیں چھوڑگئے۔

ایم ایل اے راجیشور سنگھ نے منگل کوٹوئٹر پر لکھا، محترم اکھلیش جی، پہلے آپ کو قائم مقام ڈی جی پی ہونے پر پریشانی ہوتی تھی، اب اگر باقاعدہ ڈی جی پی کے انتخاب کا عمل نافذ ہو تو بھی پریشانی ہے!

ایس پی چیف نے لکھا کہیں یہ دہلی کے ہاتھ سے لگام اپنے ہاتھ میں لینے کی کوشش تو نہیں  ہے؟ دہلی بنام لکھنؤ 2.0، اس معاملے کو لے کر سیاسی حلقوں میں تیکھی  بحث جاری ہے۔

یوگی آدتیہ ناتھ نے کچھ عرصہ قبل انتخابی بیان بازی کے دوران کہا تھا کہ ’’بنٹوگے تو کٹوگے۔‘‘ ان کا یہ بیان سڑکوں سے لے کر سوشل میڈیا پر وائرل ہوا، جس کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی تقریر کے دوران کہا کہ ’’ایک ہیں تو سیف ہیں۔‘‘

پنڈت دھیریندر شاستری نے پریاگ راج میں ہونے والے مہاکمبھ کو لے کر بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا، "اکھاڑہ پریشد کا مطالبہ بالکل درست ہے۔ مہاکمبھ میں غیر ہندوؤں کو دکانیں نہیں دی جانی چاہئیں۔

ڈپٹی سی ایم نے کہا کہ بی جے پی ترقی کے نام پر الیکشن لڑتی ہے۔ ہم جو وعدہ کرتے ہیں اس کا حساب عوام کو دیتے ہیں۔ بٹیں گے تو کٹیں گے' ، یہ بی جے پی کا نعرہ نہیں ہے۔

اس کے علاوہ ایک اور بیان پر یوگی آدتیہ ناتھ کے بیان کا جواب دیتے ہوئے ادت راج نے کہا کہ یوگی جی کہتے ہیں کہ اگر وہ تقسیم ہوں گے تو کٹ جائیں گے، لیکن اگر بہوجن ان کے ساتھ رہے گا تو کٹے گا  اور اگر ان سے الگ رہیں گےتو وہ بچ جائیں گے،