Bharat Express

Uttarakhand

اتر پردیش میں بھی بارش دوبارہ شروع ہو گئی ہے۔ پچھلے کچھ دنوں سے یوپی کے کچھ اضلاع میں نمی بڑھ گئی تھی، لیکن آج سے ریاست کے کئی اضلاع میں بارش کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق 30 جولائی کو مغربی اور مشرقی یوپی کے کئی حصوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہوسکتی ہے۔

حادثے کی اطلاع ملتے ہی چوکی گوری کنڈ پولیس اور ڈی ڈی آر ایف کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں۔ ریسکیو ٹیموں نے بتایا کہ پہاڑی سے آنے والے ملبے اور پتھروں کی زد میں آکر 3 افراد ہلاک ہو گئے جب کہ 8 افراد زخمی ہوئے۔

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی سے بات کرتے ہوئے ایس ایس پی پرمیندر ڈوول نے کہا، "کانوڑ یاترا کے دوران اکثر دکانوں پر مالکان کے نام ظاہر کرنے کو لے کر جھگڑا ہوتا رہتا ہے۔ کانوڑ یاتری اس پر اعتراضات بھی کرتے رہے ہیں۔

پہاڑی علاقوں کے علاوہ میدانی علاقوں میں بھی موسلادھار بارش ہو رہی ہے۔ کماؤں سے گڑھوال تک ہر ضلع میں بارش ہو رہی ہے۔ محکمہ موسمیات نے بارش کے لیے ریڈ الرٹ جاری کر دیا ہے۔

آئی ایم ڈی کی پیشن گوئی کے مطابق، آج نینی تال، پتھورا گڑھ، باگیشور، ادھم سنگھ نگر اضلاع میں الگ تھلگ مقامات پر انتہائی تیز بارش کا امکان ہے۔ اس کے ساتھ ہی چمولی اور پوڑی اضلاع کے کچھ حصوں میں موسلادھار بارش کا امکان ہے۔

ہماچل پردیش، ہریانہ، چنڈی گڑھ، مشرقی راجستھان، مدھیہ پردیش، اڈیشہ، ناگالینڈ، منی پور، میزورم، تریپورہ، گجرات، کیرلہ اور مہے میں بھی موسلادھار بارش کا الرٹ جاری کیا گیا ہے۔

Weather Update: دہلی میں جمعرات (4 جولائی، 2024) کی صبح بارش کی وجہ سے لوگوں کو نمی سے راحت ملی، لیکن کچھ جگہوں پر پانی بھر گیا ہے۔ اسی وقت، ہندوستان کے محکمہ موسمیات (IMD) نے بدھ (3 جولائی، 2024) کو پیش گوئی کی ہے کہ اگلے 4-5 دنوں کے دوران شمال مغربی اور مشرقی …

آئی ایم ڈی نے کہا کہ 26 جون کو مشرقی اتر پردیش، جھارکھنڈ اور بہار میں شدید بارش ہو سکتی ہے۔ پیر کی شام دہلی میں آسمان ابر آلود رہا اور لوٹینس دہلی سمیت کچھ علاقوں میں ہلکی بارش ہوئی۔

آئی ایم ڈی نے کہا کہ مانسون اگلے تین سے چار دنوں میں گجرات کے باقی حصوں، مدھیہ پردیش کے باقی حصوں، چھتیس گڑھ کے باقی حصوں، مغربی بنگال کے باقی علاقوں، بہار کے باقی علاقوں اور جھارکھنڈ کے باقی حصوں کا احاطہ کرے گا۔

جل شکتی کے وزیر سی آر پاٹل کے علاوہ وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے، وزارت داخلہ اور محکموں کے سکریٹریز  آبی وسائل، دریا کی ترقی اور دریا کے تحفظ کے افسران نے بھی میٹنگ میں شرکت کی۔