Bharat Express

Uddhav Thackeray

Uddhav vs Shinde in Maharashtra: مہاراشٹر کے ایکناتھ شندے بنام ادھو ٹھاکرے تنازعہ پر سپریم کورٹ کی آئینی بینچ میں سماعت کے دوران عدالت نے شندے گروپ کے اراکین اسمبلی پر سوال اٹھائے۔

Uddhav Thackeray vs Eknath Shinde: شیو سینا کا نام اور انتخابی نشان چھن جانے کے بعد مہاراشٹر کے رتناگری میں پہلی ریلی کر رہے ادھو ٹھاکرے نے آرایس ایس-بی جے پی، ایکناتھ شندے گروپ اور الیکشن کمیشن سمیت لوک سبھا الیکشن 2024 سے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

کپل سبل نے سپریم کورٹ میں ججوں کے سامنے یہ دلیل بھی دی ہے کہ گورنر کو کسی بھی پارٹی کے باغی ایم ایل اے کو پہچاننے اور قانونی حیثیت دینے کا قانون میں حق نہیں ہے۔

Lok Sabha Election 2024: دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال اور ادھو ٹھاکرے کے درمیان 2024 کے لوک سبھا الیکشن سے متعلق تبادلہ خیال کیا۔

درخواست میں استدلال کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن سمبل آرڈر کے پیرا 15 کے تحت تنازعات کے غیر جانبدار ثالث کے طور پر اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں ناکام رہا ہے اور اس نے اپنی آئینی حیثیت کو کمزور کرنے کے طریقے سے کام کیا ہے۔

پولیس کو لکھے گئے خط میں سنجے راوت نے کہا، ’’لوک سبھا کے رکن شری کانت شندے نے تھانے کے ایک مجرم راجہ ٹھاکر کو مجھے مارنے کے لیے ایک سپاری دی ہے۔

عدالت عظمیٰ نے کہا کہ اسے کیس کی فائل کو دیکھنے کی ضرورت ہے اور بدھ کو سہ پہر 3.30 بجے تک سماعت ملتوی کردی۔ ٹھاکرے کیمپ کی درخواست میں کہا گیا تھا کہ اٹھائے گئے نکات کا ان مسائل سے براہ راست تعلق ہے جن پر آئینی بنچ غور کر رہی ہے۔

صارف نے کنگنا سے سوال کیا کہ ادھو اور کنگنا کی حالت دیکھ کر آپ کیسا محسوس کر رہے ہیں؟ اس پر بالی ووڈ اداکارہ نے کہا کہ دوسروں کی تباہی دیکھ کر کبھی بھی خود کو درست نہیں سمجھنا چاہیے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ کمیشن کا کردار غیر جانبدارانہ نہیں رہا۔ الیکشن کمیشن کا کام کرنے کا رویہ اس کے آئینی قد کے مطابق نہیں رہا۔ کمیشن نے نااہلی کی کارروائی کا سامنا کرنے والے ایم ایل اے کے دلائل کی بنیاد پر فیصلہ لے کر غلطی کی ہے۔ پا

الیکشن کمیشن کے فیصلے پر ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ جیسے سپریم کورٹ کے جج کا انتخاب ہوتا ہے، ویسے ہی انتخاب اب الیکشن کمیشن کا بھی ہو۔ ادھو ٹھاکرے کی پارٹی اب اپنے آپ کو ادھو بالا صاحب ٹھاکرے کے نام سے پرموٹ کر رہی ہے۔