Bharat Express

Shiv Sena: سپریم کورٹ کا ادھو ٹھاکرے کو جھٹکا، شیو سینا کا نام اور شندے دھڑے کے پاس رہے گا’دھنوش بان’

درخواست میں استدلال کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن سمبل آرڈر کے پیرا 15 کے تحت تنازعات کے غیر جانبدار ثالث کے طور پر اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں ناکام رہا ہے اور اس نے اپنی آئینی حیثیت کو کمزور کرنے کے طریقے سے کام کیا ہے۔

ٹھاکرے-شندے تنازعہ پر سپریم کورٹ نے بڑا تبصرہ کیا ہے۔

Shiv Sena: سپریم کورٹ سے شیوسینا کے نام اور نشان کے معاملے پر ادھو دھڑے کو جھٹکا لگا ہے۔ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کے فیصلے پر فی الحال روک لگانے سے انکار کر دیا ہے۔ ایسے میں شیو سینا کا نام اور نشان شندے دھڑے کے پاس ہی رہے گا۔ ادھو دھڑے نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا۔ اس درخواست پر بدھ کو سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔

سی جے آئی ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس پی ایس نرسمہا اور جے بی پاردی والا کی سربراہی والی بنچ نے کہا کہ ہم درخواست پر غور کریں گے، ہم نوٹس جاری کریں گے۔ سپریم کورٹ نے شندے گروپ سے دو ہفتوں میں جواب طلب کیا ہے۔ سی جے آئی نے شندے کی نمائندگی کرنے والے سینئر ایڈوکیٹ نیرج کشن کول سے پوچھا، “مسٹر کول، اگر ہم اسے دو ہفتوں کے بعد لیتے ہیں، تو کیا آپ وہپ جاری کرنے یا اسے نااہل قرار دینے کے عمل میں ہیں؟” کول نے جواب دیا نہیں، چیف جسٹس نے کہا کہ پھر ہم آپ کا بیان ریکارڈ کرائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں- Tej Pratap Yadav: “سائیکل سے دفتر پہنچے تیج پرتاپ یادو اور کہا، ملائم سنگھ میرے خواب میں آئے، مجھے گلے لگا کر آشیرواد دیا”

ادھو ٹھاکرے کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل کپل سبل نے کہا کہ ہمارے بینک اکاؤنٹس، جائیدادیں وغیرہ ان کے قبضے میں ہوں گے۔ سپریم کورٹ نے شیو سینا کی جائیدادوں اور مالیات کی ضبطی کو روکنے سے بھی انکار کرتے ہوئے کہا کہ یہ الیکشن کمیشن کے حکم کو منسوخ کرنے کے مترادف ہوگا اور ہم ایسا نہیں کر سکتے۔

ٹھاکرے کی نمائندگی کرنے والے وکلاء نے استدلال کیا کہ شندے گروپ، جو کہ اصل شیو سینا ہے، اب اسے اپنے حق میں ووٹ دینے کے لیے وہپ جاری کرے گا، جس میں ناکام ہونے کی صورت میں ان کے خلاف نئی نااہلی کی کارروائی شروع کی جا سکتی ہے۔ شندے گروپ نے کہا کہ اس سے معاملہ نہیں بڑھے گا۔

درخواست میں استدلال کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن سمبل آرڈر کے پیرا 15 کے تحت تنازعات کے غیر جانبدار ثالث کے طور پر اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں ناکام رہا ہے اور اس نے اپنی آئینی حیثیت کو کمزور کرنے کے طریقے سے کام کیا ہے۔

-بھارت ایکسپریس