Bharat Express

Sonia Gandhi

بسواراج بومائی نے کہا کہ اگر وہ سیاسی حل چاہتے ہیں تو ملکارجن کھرگے اور سونیا گاندھی جیسے لیڈروں کو تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن اور کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا سے بات کرنی چاہیے اور کرناٹک کے کسانوں کے مفادات کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے مسئلہ کو حل کرنا چاہیے۔

کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی نے کہا ہے کہ یہ بل راجیو گاندھی کا خواب تھا۔ یہ راجیو گاندھی کا لایا گیا بل تھا۔ ایک دن پہلے پارلیمنٹ پہنچنے پرسونیا گاندھی سے جب حکومت کی طرف سے لوک سبھا میں بل لائے جانے کے بارے میں پوچھا گیا تھا تو انہوں نے کہا کہ یہ ہمارا ہے، اپنا ہے، پہلے ہم نے ہی یہ بل لایا تھا، جو راجیہ سبھا میں پاس ہوگیا، لیکن یہ لوک سبھا میں پھنس گیا۔

کھڑگے نے کہا، 'اگلے دو تین مہینوں میں پانچ ریاستوں میں انتخابات ہونے والے ہیں۔ جموں و کشمیر میں بھی اسمبلی انتخابات ہو سکتے ہیں۔ لوک سبھا انتخابات صرف چھ ماہ دور ہیں۔

پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے خط میں کہا، "یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ آپ پارلیمنٹ کے کام کاج، ہماری جمہوریت کے مندر کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کر رہی ہیں، اور جہاں کوئی تنازعہ نہیں ہے وہاں غیر ضروری تنازعہ کھڑا کر رہی ہیں۔

سونیا گاندھی نے مزید کہا کہ ہم یقینی طور پر خصوصی اجلاس میں شرکت کرنا چاہتے ہیں کیونکہ اس سے ہمیں عوامی اہمیت کے مسائل اٹھانے کا موقع ملے گا۔

کانگریس اپوزیشن الائنس انڈیا کا حصہ ہے۔ ممبئی میں 31 اگست سے یکم ستمبر تک ہونے والی انڈیا الائنس کی میٹنگ میں تمام پارٹیوں نے مل کر الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا تھا۔ کانگریس نے مرکز کے ذریعہ بلائے گئے پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کے لئے حکمت عملی تیار کرنے کے لئے ایک میٹنگ بھی بلائی ہے۔

ذرائع کے مطابق کووڈ ہونے کے بعد ان کی صحت مسلسل بگڑ رہی ہے۔ اس سے پہلے بھی ان کی طبیعت بگڑ چکی تھی۔

راجیہ سبھا کے رکن ناصر حسین کی شمولیت نے بہت سے لوگوں کو حیران نہیں کیا کیونکہ وہ کانگریس صدر کے دفتر میں اے آئی سی سی کوآرڈینیٹر ہونے کے ساتھ راجیہ سبھا میں پارٹی وہپ کی ذمہ داری نبھانے کے علاوہ کانگریس صدر کھڑگے کے قریبی بھی رہے ہیں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سونیا گاندھی نے کہا کہ آج راجیو گاندھی نیشنل سد بھاونا ایوارڈ ایسی شخصیات اور ایسے اداروں کو دیا جارہا ہے جنہوں نے امن و امان کے قیام ،فرقہ واریت کے خاتمہ اور ملک میں بھائی چارہ کے ماحول سازی کے لئے غیر معمولی خدمات انجام دینے میں اہم رول اداکیا ہے ۔

راجستھان کے سابق وزیر اعلیٰ ہیرا لال شاستری نے بنستھلی ودیاپیٹھ قائم کی تھی۔ 1929 میں، اپنے بچپن کے خواب کو پورا کرنے کے مقصد کے ساتھ، شاستری نے جے پور سے 45 میل دور، بنتھلی (ونستھلی) نامی گاؤں کا انتخاب کیا، اور جیون کٹیر قائم کیا۔