Bharat Express

Shivpal Singh Yadav

معاملے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ضلع انتظامیہ حرکت میں آگئی اور پورے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے پی آر ڈی کے دونوں جوانوں کو ہٹانے کے ساتھ ہی ان دونوں کے خلاف رودر پور کوتوالی میں مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے۔

دیاشنکر سنگھ نے یہ بھی کہا، "جب مرکزی قیادت فیصلہ کر دے گی، تو آپ دیکھیں گے کہ کتنے لوگ بی جے پی میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔" انہوں نے کہا کہ تمام پارٹیوں کے لوگ بی جے پی میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔

سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے صدر اوم پرکاش راج بھر نے دعویٰ کیا ہے کہ ایس پی کے کئی ایم ایل اے ان کے رابطے میں ہیں۔ اس بارے میں پوچھے جانے پر شیو پال نے کہا، ’’ہم انہیں اچھی طرح جانتے ہیں۔ وہ ہمیشہ بی جے پی کے رابطے میں رہے ہیں۔ وہ کبھی بی جے پی سے الگ تھے ہی نہیں۔ وہ ہمیشہ بولتے ہی رہتے ہیں اور پھر جب انتخابات آتے ہیں تو ان کی دکان پھر سے شروع ہو جاتی ہے۔

اکھلیش یادو اور شیو پال ایس پی کے گڑھ مین پوری، کنوج، اٹاوا اور فیروز آباد میں ایک ساتھ نظر آئیں گے۔ اس کے علاوہ ان کی اہلیہ ڈمپل مین پوری میں پارٹی امیدواروں کے لیے مہم چلا سکتی ہیں

اٹاوہ میں کوآپریٹیو کی خرید و فروخت کے لیے نامزدگیاں کی جارہی تھیں۔ اس دوران شیو پال یادو اور بی جے پی ایم ایل اے سریتا بھدوریا آمنے سامنے آگئے اور دونوں کے درمیان گرما گرم بحث شروع ہوگئی۔ جس کے بعد اس کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہونے لگی ہے۔

اکھلیش کے حکومت میں آنے کے بعد پارٹی کے بیشتر سینئر لیڈروں اور اکھلیش یادو کے درمیان کشمکش بڑھنے لگی۔ جس میں شیو پال یادو، اعظم خان اور امر سنگھ شامل تھے۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ اکھلیش کا دور کم چلا، شیو پال اور اعظم خان زیادہ۔

اٹاوہ ضلع کی جسونت نگر سیٹ سے ایم ایل اے شیو پال سنگھ یادو اب تک پچھلی سیٹ پر بیٹھے نظر آتے تھے، لیکن اب وہ اگلی قطار میں بیٹھے نظر آئیں گے۔

ابھی تک قائد حزب اختلاف اکھلیش یادو کے ساتھ والی سیٹ اعظم خان کے لیے طے تھی۔ اب ایودھیا کی ملکی پور سیٹ سے ایس پی ایم ایل اے پرساد وہاں بیٹھیں گے۔

شیو پال سنگھ یادو یوپی اسمبلی میں اعظم خان کی سیٹ پر بیٹھ سکتے ہیں۔ اس سے قبل بھی اس طرح کی بحثیں ہوتی رہی ہیں کہ شیو پال سنگھ یادو اکھلیش یادو کے ساتھ بیٹھ سکتے ہیں۔

اپنے بیان میں شیو پال یادو نے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ پر جوابی حملہ کیا اور کہا، ''وہ متعصب ہیں۔ وہ یہاں مین پوری کے ضمنی انتخاب میں بھی آئے تھے۔