اعظم خان کی جگہ اودھیش پرساد، ہمیشہ رہتے ہیں اکھلیش کے ساتھ
LokSabha 2024: سماج وادی پارٹی لوک سبھا انتخابات میں بہتر کارکردگی دکھانے کی پوری کوشش کر رہی ہے۔ اکھلیش یادو بی جے پی کو روکنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں اور پارٹی کے سینئر لیڈر اور قومی جنرل سکریٹری اودھیش پرساد ان کے ساتھ نظر آ رہے ہیں۔ حال ہی میں اکھلیش یادو کلکتہ گئے تھے، اس دوران بھی وہ زیادہ تر اکھلیش کے ساتھ نظر آئے۔ ایس پی صدر کے ساتھ ان کی قربتیں مسلسل بڑھ رہی ہیں۔
کہا جا رہا ہے کہ اودھیش پرساد ایس پی میں سینئر لیڈر اعظم خان کی جگہ لیتے نظر آ رہے ہیں۔ اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ریاستی اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے دوران بھی ملکی پور کے ایم ایل اے اودھیش پرساد کو اعظم خان کی جگہ بیٹھے دیکھا گیا تھا۔
چچا شیو پال یادو سے شروع ہوا تھا اختلاف
حال ہی میں اودھیش پرساد اور اکھلیش یادو کے درمیان کافی قربتیں دیکھی جارہی ہیں۔ انہوں نے ہمیشہ اکھلیش یادو کا ساتھ دیا ہے۔ لیکن ایک وقت ایسا بھی آیا جب اکھلیش کے لیے ان کا تعلق مسئلہ بن گیا تھا۔ یہ اس وقت کی بات ہے جب اکھلیش یادو اور چچا شیو پال کے درمیان کافی اختلافات چل رہے تھے۔ اس وقت چچا شیو پال کی بڑی بالادستی تھی۔ لیکن ملائم سنگھ یادو نے کافی کوششوں کے بعد سال 2012 میں اکھلیش یادو کو سی ایم بنایا۔ یہاں سے اکھلیش اور شیو پال یادو کے درمیان فرق گہرا ہونے لگا۔
یہ بھی پڑھیں- UP Budget Session: اکھلیش یادو نے سی ایم یوگی کو اکنامک ایڈوائزر بدلنے کا دیا مشورہ، بجٹ پر بی جے پی حکومت کو گھیرا
اکھلیش کے حکومت میں آنے کے بعد پارٹی کے بیشتر سینئر لیڈروں اور اکھلیش یادو کے درمیان کشمکش بڑھنے لگی۔ جس میں شیو پال یادو، اعظم خان اور امر سنگھ شامل تھے۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ اکھلیش کا دور کم چلا، شیو پال اور اعظم خان زیادہ۔ اکھلیش کے دور میں چچا شیو پال کے ساتھ کئی مواقع پر جھگڑے ہوئے تھے۔ جس کا اثر ٹکٹوں کی تقسیم پر پڑا۔ 2017 کے اسمبلی انتخابات میں شیو پال اور اکھلیش کے درمیان جھگڑے کا پورا اثر ٹکٹوں کی تقسیم پر نظر آیا۔ دونوں ایک دوسرے کے قریبی لوگوں کے ٹکٹ کاٹنے میں مصروف تھے۔
شیو پال نے کاٹا تھا اودھیش پرساد کے بیٹے کا ٹکٹ
جب اسمبلی انتخابات شروع ہونے والے تھے، اکھلیش یادو نے اپنے قریبی وزیر اودھیش پرساد کے بیٹے اجیت پرساد کو امیٹھی کے جگدیش پور اسمبلی سے امیدوار بنایا۔ لیکن ان کے بیٹے کا ٹکٹ شیو پال یادو نے کاٹ کر وملیش سروج کو ٹکٹ دیا تھا۔ اس کے بعد اودھیش پرساد ملائم سنگھ کے تحفظ میں آگئے اور دوبارہ اجیت پرساد کو ٹکٹ دیا گیا۔
-بھارت ایکسپریس