Bharat Express

saudi arab

سعودی عرب میں فی الحال النصر، الہلال، الاتحاد ،الاہلی، اور الاتفاق جیسے بڑے فٹبال کلب ہیں جہاں اب بڑے بڑے کھلاڑی موجود ہیں ۔ النصر میں رونالڈو اور سعدیو مانے، الہلال میں نیمار، الاتحاد میں  کریم بنجیما جیسے بڑے کھلاڑی جو یوروپ سے نکل کر سعودی عرب  کی اسپورٹس ورلڈ اور سیاحت کو براہ راست فروغ دے رہے ہیں۔

سعودی عرب نے ہفتے کے روز فلسطینی علاقوں کے لیے ایک غیر مقیم سفیرنامزد کیا ہے۔ وہ مقبوضہ بیت المقدس (یروشلم) کے لیے قونصل جنرل کے طور پر بھی خدمات انجام دیں گے۔حالانکہ یوروشیلم میں ان کے قیام کیلئے جگہ دینے سے اسرائیل نے انکار کردیا ہے۔

امریکہ، چین اور بھارت سمیت شریک ممالک نے اس بات چیت کے لیے ملاقات کی کہ یوکرین اور اس کے اتحادیوں کو امید ہے کہ وہ یوکرین میں روس کی جنگ کے پرامن خاتمے کے لیے کلیدی اصولوں پر سمجھوتہ کریں گے۔ شرکاء نے امن کی راہ ہموار کرنے کے لیے بین الاقوامی مشاورت جاری رکھنے اور خیالات کے تبادلے کی اہمیت پر اتفاق کیا۔

یوکرائنی وفد کےذرائع کے مطابق ان تجاویز کو "متعدد ممالک کی طرف سے حمایت حاصل ہے۔یہ دو روزہ اجلاس یوکرین کی جانب سے اس تنازع کے حل تک پہنچنے میں مدد کے لیے عالمی جنوبی ممالک تک پہنچ کر اپنے بنیادی مغربی حامیوں سے بڑھ کر حمایت پیدا کرنے کے لیے سفارتی دباؤ کا حصہ ہے، جس نے عالمی معیشت کو نقصان پہنچایا ہے۔

سعودی عرب کے خام تیل کی پیداوار میں کمی کے فیصلے کا ہندوستان پر وسیع اثر پڑ سکتا ہے۔ روس سستے داموں  میں خام تیل کی فروخت میں بڑے پیمانے پر کٹوتیاں کر رہا ہے۔ ایسے میں ہندوستان کو دوبارہ ان ممالک سے خام تیل خریدنا پڑے گا، جو وہ پہلے کرتا تھا، جن میں سعودی عرب اہم ملک ہے۔

قرآن پاک کے نسخے کو جلانے کے متعدد واقعات  پیش آنے  کے بعد سویڈن کے وزیر اعظم الف کرسٹرسن  کا بیان سامنے آیا ،اور یہ بیان بھی مسلم ممالک کے احتجاج اور دھکمی کے بعد آیا جس میں انہوں نے قرآن جلانے والوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا  کہ جو لوگ اسلام کی مقدس کتاب کی توہین کرتے ہیں وہ سویڈن کو دہشت گردی کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

جدہ سربراہی اجلاس کے لیے 30 مدعو ممالک  میں چلی، مصر، یورپی یونین، انڈونیشیا، میکسیکو، پولینڈ، برطانیہ، امریکہ اور زیمبیا شامل ہیں۔البتہ روس کو مدعو نہیں کیا گیا ہے۔ ایک نامعلوم اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے، ایجنسی  نے کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے ایک اعلیٰ سطحی اہلکار کی بھی اس تقریب میں شرکت متوقع ہے۔

ہرزوگ نے کہا کہ اسرائیل امریکہ کا شکریہ ادا کرتا ہے کہ وہ اسرائیل اور مملکت سعودی عرب کے درمیان پرامن تعلقات قائم کرنے کے لیے کام کر رہا ہے ،جو خطے اور مسلم دنیا میں ایک سرکردہ ملک ہے۔ ہم اس لمحہ کے آنے کے لیے دعا کرتے ہیں۔

اس سے قبل کئی دہائیوں سے غلاف کعبہ (کِسوۃ) ہر سال حج کے دوران 9 ذوالحج کی صبح کو حجاج کے میدان عرفات روانہ ہونے کے بعد تبدیل کیا جاتا تھا۔لیکن گذشتہ سال اعلان کیا تھا کہ غلاف کعبہ تبدیل کرنے کی سالانہ تقریب اب ہر سال یکم محرم کو منعقد ہو گی۔

گزشتہ ایک سو سال کے دوران 14 خطیبوں نے یوم عرفہ کا خطبہ دیا ہے۔عرفات میں واقع مسجد نمرہ میں سب سے زیادہ خطبہ دینے والے سعودی عرب کے مفتی اعظم شیخ عبد العزیز آل الشیخ ہیں جنہوں نے 34 مرتبہ خطبہ دیا ہے۔ دوسرے نمبر پر شیخ عبد اللہ بن حسن آل الشیخ ہیں جنہوں نے مسلسل 25 سال تک عرفہ کا خطبہ دیا ہے۔