Bharat Express

Same Sex

اگرچہ بھارت میں ہم جنس پرستوں کی شادی کو قانونی طور پر تسلیم نہیں کیا جاتا لیکن اس سے جوڑے کو کوئی پریشانی نہیں ہوئی اور دونوں نے ایک دوسرے کے جیون ساتھی بننے کا فیصلہ کیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، چیف جسٹس نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ کس طرح سپریم کورٹ کے 2018 میں متفقہ طورر پر ہم جنس پرستی کو جرم قرار دینے کے فیصلے نے ہم جنس پرستوں کی شادی کو تسلیم کرنے کے لیے درخواستیں دائر کی گئیں۔ پانچ رکنی آئینی بنچ کے تمام ججوں نے اتفاق کیا کہ شادی میں مساوات لانے کے لیے قوانین میں ترمیم کرنا پارلیمنٹ کا کردار ہے۔

Same sex marriage case: ہم جنس پرست شادی معاملے میں پانچ ججوں نے اپنا منقسم فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے کہا کہ وہ لوگ قانون کو نافذ نہیں کروا سکتے ہیں۔ وہ قانون نہیں بناسکتے۔ اس معاملے میں 11 مئی کو فیصلہ محفوظ رکھا گیا تھا۔

مرکز نے کہا کہ ہندوؤں کے درمیان، یہ ایک رسم ہے اور مرد اور عورت کے درمیان ایک مقدس اتحاد ہے جس میں باہمی فرائض کی انجام دہی کی جاتی ہے۔ اسی طرح مسلمانوں کے درمیان، یہ ایک معاہدہ ہے، جسے صرف ایک حیاتیاتی مرد اور ایک حیاتیاتی عورت کے درمیان ہی فرض کیا جاتاہے۔

سپریم کورٹ نے ہم جنس شادیوں کو قانونی طور پر تسلیم کرنے سے متعلق مختلف ہائی کورٹس میں زیر التواء تمام درخواستوں کو منتقل کر دیاہے۔ سپریم کورٹ نے مرکز سے  ہم جنس کی شادی پر اپنا جواب 15 فروری کو داخل  کرنے کو کہاہے