خواتین نے آپس میں کرلی شادی ، کہا- میں بہت خوش ہوں، میرا دل تب ہی دکھتا ہے…
ہریانہ کے گروگرام میں منعقدہ شادی ان دنوں ملک بھر میں کافی سرخیوں میں ہے۔ دراصل یہاں دو خواتین کی شادی روایتی طریقے سے ہوئی ہے۔ شادی کی یہ تقریب دیگر شادیوں کی طرح منعقد کی گئی تھی۔ انگریزی اخبار ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق شادی کی یہ تقریب ہلدی کی تقریب سے شروع ہو کر پھیروں پر ختم ہوئی۔ اس شادی میں وہ تمام رسومات ادا کی گئیں جو دوسری شادیوں میں ادا کی جاتی ہیں۔ کویتا ٹپو اور انجو شرما ایک دوسرے کے ساتھ شادی کے بندھن میں بندھ گئی۔ کویتا دلہن کے لباس میں تھیں اور انجو شرما دولہا کے لباس میں تھیں۔
بھارت میں ہم جنس پرستوں کی شادی کو قانونی طور پر تسلیم نہیں کیا جاتا
اگرچہ بھارت میں ہم جنس پرستوں کی شادی کو قانونی طور پر تسلیم نہیں کیا جاتا لیکن اس سے جوڑے کو کوئی پریشانی نہیں ہوئی اور دونوں نے ایک دوسرے کے جیون ساتھی بننے کا فیصلہ کیا۔ کویتا اور انجو کے اہل خانہ اور دیگر مہمانوں نے بھی شادی میں شرکت کی۔ لیکن شادی کی تقریب میں کچھ مسئلہ تھا، جس پجاری کو شادی کے لیے بلایا جا رہا تھا، اسے معلوم ہوا کہ دو خواتین کی شادی ہو رہی ہے۔ یہ سن کر پجاری تقریب سے چند گھنٹے پہلے پیچھے ہٹ گیا۔ آخرکار ایک دوست نے کسی طرح دو پجاری کو شادی کی رسومات ادا کرنے پر راضی کر لیا۔
دولہا انجو شرما نے کہا
دولہا انجو شرما نے کہا، ‘میں گروگرام سے ہوں اور ممبئی میں رہتی ہوں۔ میں ٹی وی سیریلز میں کام کرتی ہوں۔ ہماری ملاقات ایک شوٹنگ کے سلسلے میں ہوئی۔ کام کرتے کرتے ہم دونوں کو ایک دوسرے سے پیار ہو گیا۔ پھر ہم دونوں ایک ساتھ شوٹنگ پر جانے لگی۔ اس دوران کویتا نے میرا بہت خیال رکھا۔ پریشانی میں میرے اپنوں نے میرا ساتھ چھوڑ دیا تھا لیکن کویتا نے ہر وقت میرا ساتھ دیا۔ میں آج زندہ ہوں کویتاکی وجہ سے۔ مجھے کویتا بہت پیار کرتی ہے۔ شادی ہمارے تمام رسوم و رواج کے ساتھ ہوئی تھی۔
بھارت ایکسپریس