Bharat Express

Rohit Sharma

کراؤلی نے سائیٹ اسکرین پر چھکا بھی لگایا۔ تاہم ہندوستان کو پہلی وکٹ کیے زیادہ اں کرنتظار نہینا پڑا۔ راؤنڈ دی وکٹ پر گیند کرتے ہوئے اشون نے کراؤلی کو پہلی سلپ پر کھڑے روہت شرما کے ہاتھوں آسانی سے کیچ آؤٹ کرا دیا۔

بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا یعنی بی سی سی آئی کی سالانہ ایوارڈ تقریب آج یعنی منگل کو حیدرآباد میں منعقد ہوئی۔ اس ایوارڈ تقریب میں محمد شامی، شبھمن گل، روی چندرن اشون اور جسپریت بمراہ کو کرکٹر آف دی ایئر کا ایوارڈ ملا۔ دراصل، ان کھلاڑیوں کو 2019 سے 2023 تک کے سال کے بہترین کھلاڑی کے طور پر منتخب کیا گیا تھا۔

پیر کو، بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا نے بتایا کہ وراٹ کوہلی پہلے دو ٹیسٹ میچوں میں ٹیم کا حصہ نہیں ہوں گے۔ بی سی سی آئی نے ابھی تک وراٹ کوہلی کے متبادل کا اعلان نہیں کیا ہے۔

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کی میزبانی امریکہ اور ویسٹ انڈیز کریں گے۔ آئی سی سی نے رواں سال جون کے مہینے میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے حوالے سے بڑا انکشاف کر دیاہے، جس میں بتایا گیا کہ ٹورنامنٹ کی میزبانی کرنے والا امریکہ عارضی تیاریاں کرے گا۔

روہت شرما نے افغانستان کے خلاف کھیلی گئی 121رنز کی اننگز میں کل 8 چھکے لگائے ہیں جس کی وجہ سے وہ بطور کپتان ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں سب سے زیادہ چھکے لگانے والے کھلاڑی بن گئے ہیں۔افغانستان کے خلاف سنچری اننگز میں 8 چھکے لگا کر روہت شرما ایک میچ میں سب سے زیادہ چھکے لگانے والے کپتان بن گئے۔

"ان(جیسوال) کے لیے چند سال بہت اچھے رہے، جیسوال نے اب ٹیسٹ کرکٹ اور یہاں تک کہ ٹی ٹوئنٹی بھی کھیلا ہے۔ انہوں نے دکھایا ہے کہ وہ کیا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔"

سابق کرکٹر نے کہا کہ آسٹریلیا کا میلبورن کرکٹ گراؤنڈ تھا۔ وہاں ٹیم انڈیا کے فینس تھے، جو روہت شرما کو گالیاں دے رہے تھے۔ اس کے بعد روہت شرما اپنا آپا کھو بیٹھے۔

روہت شرما اور ویراٹ کوہلی کو آخری بار نومبر 2022 میں ٹی 20 فارمیٹ میں ٹیم انڈیا کے لیے کھیلتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ طویل عرصے بعد ان دونوں کھلاڑیوں کی واپسی سے یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ویراٹ کوہلی اور روہت شرما اس سال ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھی کھیلتے نظر آئیں گے۔

ایسا مانا جا رہا ہے کہ ٹی-20 ورلڈ کپ میں روہت شرما اور وراٹ کوہلی کا کھیلنا تقریباً طے ہے۔ گزشتہ دنوں وراٹ کوہلی نے بی سی سی آئی سے کہا تھا کہ وہ ٹی-20 فارمیٹ میں کھیلنا چاہتے ہیں۔

محمد سراج نے اپنی طوفانی گیندبازی سے ایڈن مارکرم، ڈین ایلگر، ٹونی ڈی جورجی، ڈیوڈ بیڈنگھم، کائل ورگن اور مارکو جانسن کو اپنا شکار بنایا۔ افریقہ 15 رنز پر 4 وکٹیں گنوا چکا تھا۔ پھر 5ویں وکٹ 34 کے سکور پر گری۔ اس کے بعد افریقہ کی پوری اننگز 55 رنز پر سمٹ گئی۔