ہندوستانی گیند بازوں کی شاندار کارکردگی
حیدرآباد: ہندوستانی گیند بازوں نے متحد کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے انگلینڈ کو ہفتہ کے روز یہاں پہلے ٹیسٹ کے تیسرے دن چائے کے وقت دوسری اننگز میں پانچ وکٹوں سے 172 رنز پر سمیٹ دیا۔ چائے کے وقفے تک اولی پوپ 67 اور بین فاکس دو رنز بنا کر کھیل رہے ہیں۔ انگلینڈ کی ٹیم اب بھی بھارت سے 18 رنز سے پیچھے ہے۔ بھارت نے پہلی اننگز میں انگلینڈ کے 246 رنز کے جواب میں 436 رنز بنا کر 190 رنز کی برتری حاصل کر لی۔ پچ پر ہندوستانی اسپنرز کے لیے کافی ٹرن اور ‘گرپ’ تھی اور تیز گیند بازوں کے لیے ‘ریورس سوئنگ’ کا اشارہ بھی تھا لیکن انھوں نے اپنی مہارت سے سازگار حالات کا بھرپور فائدہ اٹھایا۔
جسپریت بمراہ بین ڈکٹ (52 گیندوں میں 47 رنز) کو لینتھ گیند سے آؤٹ کرنے میں کامیاب رہے اور پھر کم گیند پر جو روٹ کو پویلین کا راستہ دکھایا۔ روٹ نے ایل بی ڈبلیو کا فیصلہ بدلنے کے لیے ڈی آر ایس بھی لیا لیکن وہ کامیاب نہیں ہوسکا۔ اولی پوپ اپنی نصف سنچری کے دوران مضبوط دکھائی دے رہے تھے لیکن دوسرے بلے بازوں کو میزبان ٹیم کے تجربہ کار اسپنرز روی چندرن اشون اور رویندر جڈیجہ سے کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ جڈیجہ نے لنچ کے بعد کے سیشن میں جونی بیرسٹو (10) کو آؤٹ کیا۔ بیرسٹو نے پہلے گیند کو باہر جاتے ہوئے چھوڑا لیکن اگلی سیدھی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوگئے۔
اشون نے ٹیسٹ کرکٹ میں 12ویں بار انگلینڈ کے کپتان بین اسٹوکس کا وکٹ لیا۔ مسلسل تین میڈن اوورز کے بعد بائیں ہاتھ کے بلے باز نے دباؤ کو کم کرنے کی کوشش میں آگے کھیلنے کا فیصلہ کیا لیکن گیند ان کے بلے سے نکل کر اسٹمپ کو اکھاڑ پھینکی۔ یہ دن کا بہترین لمحہ تھا۔ دوسری اننگز کے آغاز میں، انگلینڈ کے اوپنرز بین ڈکٹ اور جیک کراؤلی نے ہندوستان کو بڑی برتری حاصل کرنے کے باوجود کوئی گھبراہٹ نہیں دکھائی اور ہندوستانی اسپنرز کا صبر کے ساتھ سامنا کرنے کے لیے اپنی سوئپ اور ریورس سویپ کی حکمت عملی کو جاری رکھا۔
اس دوران ے لکراؤلی نے سائیٹ اسکرین پر چھکا بھی لگایا۔ تاہم ہندوستان کو پہلی وکٹ کیے زیادہ اں کرنتظار نہینا پڑا۔ راؤنڈ دی وکٹ پر گیند کرتے ہوئے اشون نے کراؤلی کو پہلی سلپ پر کھڑے روہت شرما کے ہاتھوں آسانی سے کیچ آؤٹ کرا دیا۔ صبح سویرے ہندوستان زیادہ دیر تک بیٹنگ نہیں کر سکا اور باقی تین وکٹیں صرف 54 منٹ میں گر گئیں۔ جڈیجہ کی نظریں اپنی چوتھی ٹیسٹ سنچری اسکور کرنے پر مرکوز تھیں لیکن وہ ایسا نہ کر سکے اور جو روٹ کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہو گئے۔
آف اسٹمپ گیند کا دفاع کرنے کی کوشش میں جڈیجہ اپنے فرنٹ فٹ پر آئے لیکن گیند نے کافی ٹرن لیا اور ان کے پیڈ سے ٹکرائی۔ امپائر کرس گیفنی نے انگلی اٹھائی اور جڈیجہ نے ریویو لیا، جس میں بھی کوئی وضاحت نہیں کی گئی، پھر تھرڈ امپائر نے آن فیلڈ امپائر کے فیصلے کو برقرار رکھا۔ روٹ نے اگلی ہی گیند پر جسپریت بمراہ کو آؤٹ کر دیا۔ جس کے بعد ریحان احمد نے اکشر کو کلین بولڈ کردیا۔ اس کی وجہ سے ہندوستان نے ایک رن کا اضافہ کر کے آخری تین وکٹیں گنوا دیں۔
بھارت ایکسپریس۔