Bharat Express

Rajasthan Election 2023

ستمبر میں میڈیا سروے میں بتایا گیا  تھا کہ انتخابی مہم میں کانگریس بی جے پی سے 1.5 فیصد آگے ہے۔ اکتوبر تک آتے آتے بی جے پی آگے ہوگئی۔ پچھلے چھ مہینوں میں گہلوت حکومت سوشل میڈیا پر جارحانہ مہم چلا رہی تھی۔ ساتھ ہی اس تنازع کے بعد منفی بحثوں اور خبروں کا بازار گرم ہے۔

عوامی رابطہ ریلی کے دوران ہونے والی لڑائی جھگڑے کے حوالے سے کسی نے پولیس میں شکایت درج نہیں کرائی ہے۔ پولیس نے باہمی افہام و تفہیم کے ذریعے معاملہ کو ختم کرایا۔ اس لڑائی کے بعد پولیس نے کسی کو حراست میں نہیں لیا۔

سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ راجستھان میں او بی سی دو حصوں میں بٹے ہوئے ہیں۔ ایک جاٹ اور دوسرا غیر جاٹ۔ جاٹ بہت سارے سیاسی فیصلے لیتے ہیں اور فی الحال وہ بی جے پی کے ساتھ کھل کر نظر نہیں آرہے ہیں۔

پی ایم مودی پر طنز کرتے ہوئے گہلوت نے کہا - پی ایم کہتے ہیں کہ انہوں نے پانی دیا۔ تو آپ نے یہ احسان نہیں کیا۔ جب میں گجرات کا انچارج تھا تو وہ مجھے بدنام کرت تھے، کہتے تھے کہ اشوک گہلوت پانی نہیں آنے دے رہے ہیں۔

کانگریس ہائی کمان راجستھان انتخابات کو لے کر کافی سنجیدہ ہے۔ اس لیے پارٹی امیدواروں کے انتخاب میں کسی کی سفارش نہیں لی جا رہی۔ سب کچھ سروے پر منحصر ہے۔ یہ سروے بہت خاص ہے۔

نائب صدر نے کہا، "کوئی شخص جتنا اونچا عہدہ رکھتا ہے، اس کا طرز عمل اتنا ہی باوقار ہونا چاہیے۔ سیاسی فائدہ اٹھانے کے لیے کوئی تبصرہ کرنا اچھی بات نہیں ہے۔" دھنکھر نے کہا، "میں ہر ایک سے مطالبہ کرتا ہوں کہ جب بات آئینی اداروں کی ہو تو وہ ذمہ دار بنیں

جے پور میں ایک  پروگرام  سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا، ’’یہ اشارہ صاف ہے کہ راجستھان کا موسم بدل گیا ہے۔ میں بی جے پی کے ہر کارکن اور راجستھان کے عوام کو ان کامیاب یاترا (پریورتن یاترا) کے لیے مبارکباد دیتا ہوں۔ آج ہندوستان کی صلاحیتوں کی پوری دنیا میں ستائش ہو رہی ہے۔

بی جے پی نے ابھی تک ریاستی انتخابات کے لیے اپنے امیدواروں کا اعلان نہیں کیا ہے۔ یہی نہیں اس نے ابھی تک اپنی حکمت عملی بھی نہیں بتائی۔

مرکزی آبی توانائی کے وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت نے ایک بار پھر کانگریس پارٹی کو نشانہ بنایا ہے۔ بی جے پی کی  پریورتن سنکلپ یاترا کے جلسہ عام میں انہوں نے کہا کہ رام اور ہنومان کو مسترد کرنے والوں کو عوام نے مسترد کر دیا ہے

ریاست کی کانگریس حکومت پر الزام لگاتے ہوئے جے پی نڈا نے کہا کہ یہ راجستھان میں گہلوت کی حکومت نہیں ہے بلکہ گھروں کو لوٹنے والی حکومت ہے۔ یہ حکومت دہلی میں اپنے آقاؤں کو خوش کرنے اور اپنی جیبیں بھرنے کے لیے کرپشن میں ملوث ہے