Bharat Express

PM Narendra Modi

جون کے مہینے میں ایک طرف جہاں 2024 عام انتخابات کے مدنظر اپوزیشن کی جماعتیں 12 تاریخ کو پٹنہ میں جمع ہورہی ہیں وہیں دوسری طرف وزیراعظم نریندر مودی بھی جون کے مہینے میں بہار کا دورہ کرنے والے ہیں ۔ فی الحال ان کے دورے کی حتمی تاریخ طے نہیں ہو پائی ہے البتہ اس خبر کی تصدیق ہوگئی ہے کہ پی ایم مودی جون کے مہینے میں بہار کا دوہ کریں گے

پوری بے باکی کے ساتھ انتخابات میں ووٹ حاصل کرنے کیلئے اسلامو فوبیاکا استعمال کیا جا رہا ہے، ایسے میں یہ بالکل پریشان کن وقتہے۔ اس قسم کی چیزیں جو خالص، غیر مخفی پروپیگنڈے کو لپیٹ میں لے رہی ہیں اور یہ زمانے کےمزاج  کا عکس ہے۔ مسلمانوں سے نفرت ان دنوں فیشن ہے، یہاں تک کہ پڑھے لکھے لوگوں میں بھی مسلمانوں سے نفرت پیدا ہوگئی ہے۔

نئے پارلیمنٹ ہاؤس کی بات کریں تو لوک سبھا میں 888 سیٹیں ہیں اور وزیٹرس گیلری میں 336 سے زیادہ لوگوں کے بیٹھنے کا انتظام ہے۔ نئی راجیہ سبھا میں 384 نشستیں ہیں اور وزیٹرز گیلری میں 336 سے زیادہ لوگوں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے

پی ایم نریندر مودی کے دورہ امریکہ کے دوران مسلح ڈرون کا حصول، ہائی ٹیک ٹیکنالوجی کی منتقلی اور انڈو پیسیفک بحث کے موضوعات میں شامل ہوں گے۔ انڈو پیسیفک میں میری ٹائم ڈومین بیداری کے لیے کواڈ ممالک کے ہاتھ ملانے کے ساتھ، ہندوستان نے امریکہ سے مسلح ڈرونز کے حصول میں تیزی لانے کا منصوبہ بنایا ہے

ولادیمیرزیلنسکی وزیراعظم  مودی کا سب سے زیادہ احترام کرتے ہیں اورانہوں نے ہندوستان سے ان کی امن تجویزپرحمایت حاصل کرنے کے علاوہ کوئی مطالبہ نہیں کیا۔ کیونکہ انہیں لگتا ہے کہ بہت سے ممالک دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کی طرف دیکھتے ہیں۔

وزیراعظم نریندرمودی اورالبنیز نے ہندوستان-آسٹریلیا مائیگریشن اینڈ موبلٹی پارٹنرشپ ارینجمنٹ (ایم ایم پی اے) پر دستخط کا بھی خیرمقدم کیا۔

وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ کے دوران بھی اعلان کیا گیا ہے کہ 42 ملین ڈالر سینٹر فار آسٹریلیا-انڈیا ریلیشنز (سی اے آئی آر) کے مقام پررامٹا میں ہے۔

ہندوستانی خارجہ سکریٹری خارجہ ونے کاترا ملاقات کے لئے صنعت وسلامتی کے انڈرسکریٹری ایلن ایسٹ ویزسے ملاقات کریں گے۔

ہندوستان میں برطانوی ہائی کمیشن کے آفیشیل ٹوئٹر اکاؤنٹ نے ایک پوسٹ کو ری ٹوئٹ کیا اور دونوں لیڈران کے گلے لگنے کی کئی تصاویر کو کیپشن کے ساتھ جوڑا،”ایک مضبوط دوستی“۔

ہندوستان اقوام متحدہ میں اصلاحات کی پر زور وکالت کرتا رہا ہے۔ بھارت چاہتا ہے کہ اسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت مل جائے۔