Bharat Express

PM Modi

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ادھیر رنجن کے اس بیان کے خلاف بی جے پی ارکان پارلیمنٹ نے احتجاج کیا۔ ادھیر رنجن چودھری اور وزیر داخلہ امت شاہ کے درمیان گرما گرم بحث ہوئی۔

No Confidence Motion Debate: وزیراعظم نریندر مودی اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کی تجویز پر لوک سبھا میں بحث ہوئی۔ وزیراعظم نریندر مودی نے لوک سبھا میں جواب دیا۔ اس سے پہلے تحریک عدم اعتماد پر بحث کے دوران منی پور تشدد سے متعلق برسراقتدار جماعت اوراپوزیشن کے درمیان ایوان میں حملہ اور جوابی حملہ دیکھنے کو ملا۔

حکومت کی طرف سے راج ناتھ سنگھ نے بدھ (9 اگست) کو لوک سبھا میں کہا کہ وزیر داخلہ امت شاہ نے منی پور معاملے پر جواب دیا ہے۔ جمعرات کو پی ایم مودی اس تجویز پر بحث کا جواب دیں گے۔

منی پور تشدد پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ  نے کہا کہ میں میتی اور کوکی دونوں برادریوں سے بات چیت میں شامل ہونے کی اپیل کرتا ہوں، تشدد کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے... میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم ریاست میں امن لائیں گے۔ اس مسئلہ پر سیاست نہیں کرنی چاہئے۔

ہندوستان نے منگل کو اپنی بہترین کارکردگی کے ساتھ ورلڈ یونیورسٹی گیمز کا خاتمہ کیا، یہاں انڈین کھلاڑیوں نے 11 گولڈ سمیت 26 تمغوں کا ریکارڈ جیت درج کیا ہے۔ہندوستان کے کھلاڑیوں نے اس مقابلے میں 11 طلائی، 5 چاندی اور 10 کانسہ کے  تمغوں کے ساتھ ساتویں نمبر پر رہا، جو تمغوں کی تعداد میں اب تک کا بہترین مقام ہے۔

میگھوال نے کہا کہ وزیر اعظم نے اراکین پارلیمنٹ سے کہا کہ وہ 9 اگست کو پارٹی کی 'اقربا پروری، بدعنوانی اور اپیزمنٹ بھارت چھوڑو مہم' کے سلسلے میں مختلف پروگراموں میں شرکت کریں۔

کانگریس رکن پارلیمنٹ گورو گوگوئی نے کہا کہ یہ تحریک عدم اعتماد ہماری مجبوری ہے، یہاں تعداد کی بات نہیں ہے بلکہ بات منی پور کی ہے۔ وزیراعظم کو اس پر بولنا چاہئے۔

Parliament Monsoon Session 2023: اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کی تجویز پر لوک سبھا میں دوپہر 12 بجے سے بحث ہوگئی ہے۔ اپوزیشن کی طرف سے کانگریس نے ابتدائی بحث کا آغاز کیا۔

اترپردیش کے سابق نائب وزیراعلیٰ نے نوجوانوں سے کہا کہ کوئی بھی فیصلہ لیں تو اس پرعمل کرنے کے لئے قائم رہنا چاہئے۔

وزیر اعظم مودی، پچھلے 10 سالوں سے آپ نےصرف توڑنے کی منفی سیاست کی ہے۔ آپ کی آواز سے اب 'انڈیا' کے لیے بھی تلخ الفاظ نکل رہے ہیں۔ آپ پچھلے 3 مہینوں سے منی پور کے تشدد پر قابو نہیں پا سکے ہیں۔ آپ کی تفرقہ انگیز سیاست نے برادریوں کو ایک دوسرے کے خلاف کھڑا کر دیا ہے جس سے خانہ جنگی جیسے حالات پیدا ہو گئے ہیں۔