Bharat Express

PM Modi

شفیق الرحمن برق نے کہا، یہ ٹھیک ہے، جب یوم آزادی ہوتا ہے، ہر کوئی جھنڈا لہراتا ہے، جلوس نکالتا ہے، سب کچھ کرتا ہے۔ جب ہوگا تو گھر کے بچے جھنڈا لگاتے ہیں، جھنڈا ہم  اپنے گھر پر بھی لگائیں گے

اگر آپ نے کل دیکھا ہوگا تو آپ  کو اندازہ ہوگا کہ کیسے پی ایم مودی منی پور پر ہنس ہنس کر بات کررہے تھے، مذاق اڑا رہے تھے، یہ ان کو زیب نہیں دیتا ہے۔ اگر ملک میں  تشدد ہورہا ہے ۔ کہیں کوئی مسئلہ ہے توملک کے وزیراعظم کو دو گھنٹے مذاق نہیں اڑانا نہیں چاہیے۔ کل کا موضوع کانگریس نہیں تھا، میں بھی نہیں تھا۔ موضوع منی پور تھا۔

ویڈیو کے آغاز میں پی ایم مودی کہتے ہیں، "ملک کے لوگ بھی کہہ رہے ہیں، یہ لوٹ کی دکان ہے، یہ لوٹ کا بازار ہے۔ نفرت ہے، گھپلے ہیں، بد عنوانی ہے۔ اس کے بعد ویڈیو میں ایک گانا چل رہا ہے 'تم نے کھولی ایک دکان، کیا کیا رکھ ہے ساماں'۔ ساتھ ہی راہل اور سونیا کے ویژول بھی چلتے ہیں۔

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے انگریزوں کے ذریعہ بنائے گئے قوانین میں سے تین قوانین کو تبدیل کرنے سے متعلق بل پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس نئے قوانین سے ملک کے عوام کو تحفظ فراہم کرانا اور انہیں اعتماد میں لینا ہے

سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ  ایس ٹی حسن نے کہا کہ وزیر اعظم نے منی پور پر کچھ نہیں کہا۔ پی ایم مودی کی تاریخ سب کو معلوم ہے۔ 2002 میں گجرات میں کیا ہوا،ہر کوئی اس سے واقف ہے  ۔ وزیراعظم کو انسانیت اور اس کے فلاح  و بہبود سے متعلق امور پر توجہ دینے کی ضرورت ہے

اے آئی ایم آئی ایم سربراہ اسدالدین اویسی نے تحریک عدم اعتماد پر بحث کے دوران دیئے گئے وزیراعظم مودی کے خطاب کو بورنگ بتایا اور کہا کہ انہیں لگا تھا کہ وہ منی پور تشدد کی مذمت کریں گے۔

ادھیر رنجن چودھری نے یہ بھی کہا کہ تحریک عدم اعتماد کی طاقت نے آج وزیر اعظم کو پارلیمنٹ میں لایا ہے۔ ہم میں سے کوئی بھی اس تحریک عدم اعتماد کے بارے میں نہیں سوچ رہا تھا۔

اگر ہم انڈیا اتحاد ایوان میں عدم اعتماد کی تحریک  پیش نہیں کرتے تو وہ پارلیمنٹ سے باہر بھاشن پر بھاشن دیتے رہتے اور منی پور پر بات نہیں کرتے۔ لیکن ہم نے انہیں عدم اعتماد کی تحریک پیش کرکے انہیں مجبور کیا کہ وہ ایوان میں آکر اپنی چُپی توڑیں  اور ہم اس میں کامیاب رہے۔

PM Modi On No Confidence Motion: تحریک عدم اعتماد پر بحث کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم مودی نے جمعرات (10 اگست) کو کانگریس سمیت دیگراپوزیشن جماعتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ملک کی فکر نہیں ہے۔

اپوزیشن جماعتوں نے کہا کہ حکومت آئینی بنچ کے حکم کے خلاف بل لا کر سپریم کورٹ کو کمزور کر رہی ہے۔ سپریم کورٹ نے مارچ 2023 میں ایک حکم میں کہا تھا کہ سی ای سی کی تقرری صدر،وزیر اعظم، چیف جسٹس آف انڈیا اور اپوزیشن لیڈر کے مشورے پر کی جانی چاہیے۔