SC to hear on February 17 Owaisi’s plea: اسدالدین اویسی پہنچے سپریم کورٹ،ورشپ ایکٹ کو چیلنج کرنے والی عرضیوں کو خارج کرنے کی اپیل
واضح رہے کہ 12دسمبر کو سپریم کورٹ نے ملک بھر میں مذہبی مقامات سے متعلق نئے مقدمات درج کرنے پر پابندی لگا دی تھی۔ عدالت نے کہا تھا کہ زیر التوا مقدمات کی سماعت جاری رہ سکتی ہے۔ لیکن نچلی عدالتوں کو کوئی موثر یا حتمی حکم نہیں دینا چاہیے۔
Asaduddin Owaisi on Worship Act: اسدالدین اویسی نے اٹھایا بڑا قدم، پلیسیزآف ورشپ ایکٹ کی حمایت میں سپریم کورٹ میں داخل کی عرضی
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی نے اپنی عرضی میں کہا ہے کہ پلیسیزآف ورشپ ایکٹ 1991 کومنسوخ نہیں کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اسے منسوخ کرنے سے ملک کا ماحول خراب ہوگا۔
سپریم کورٹ کے ذریعہ عبادت گاہوں کے خلاف نئے مقدمات اورسروے پرروک لگانے کا مولانا محمود مدنی نے کیا خیرمقدم، جمعیۃ علماء ہند کی لڑائی جاری رکھنے کا اعلان
مولانا محمودمدنی نے کہا کہ مسجد-مندرتلاش کرنے والے اس ملک کی یک جہتی اوراتحاد کے دشمن ہیں۔ جبکہ ہمارا مقصد اس ملک میں امن و امان کا تحفظ کرنا ہے۔
Supreme Court: ’فرقہ واریت اور بدامنی پھیلانے والوں پر پایا جائے گا قابو‘، سپریم کورٹ کے فیصلے پر مولانا ارشد مدنی کا بیان
جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے عبادت گاہوں کے قانون سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ مدنی نے کہا کہ اس سے بدامنی پھیلانے والوں کو روکا جائے گا۔
Supreme Court on Places of Worship Act 1991: پلیسیزآف ورشپ ایکٹ سے متعلق سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ، اگلی تاریخ تک مسجد-مندر سے متعلق تمام مقدموں پرروک، سروے پر بھی اسٹے، نچلی عدالتیں نہیں دے سکیں گی حکم
سپریم کورٹ میں جمعرات (12 دسمبر، 2024) کو پلیسیزآف ورشپ ایکٹ پر سماعت ہورہی ہے۔ چیف جسٹس سنجیو کھنہ نے کہا کہ وہ اس معاملے میں سماعت کریں گے۔
Supreme Court to take up today validity of Places of Worship Act: تاریخی مساجد ودرگاہوں پر دعویداری کا سلسلہ تیز ہوگا یا تھم جائے گا؟ سپریم کورٹ میں سماعت آج،فیصلے سے طے ہوگا مستقبل
سال 1991میں کانگریس کی حکومت تھی۔ اس وقت کے وزیر اعظم پی وی نرسمہا راؤ نے عبادت گاہوں کا قانون 1991 لایا تھا۔ اس ورشپ ایکٹ کو عام طور پر عبادت گاہوں کے قانون کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔
Shahi Masjid Eidgah Committee: متھرا کی شاہی مسجد عیدگاہ کمیٹی کی طرف سےسپریم کورٹ میں عرضی داخل،ورشپ ایکٹ کے خلاف دائر عرضیوں میں مداخلت کی اپیل
سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ میں متعدد عرضیاں ایسی دائر کی جاچکی ہیں جن میں ورشپ ایکٹ 1991 کو چیلنج کیا گیا ہے اور اس کو ہندووں کے ساتھ ناانصافی سے تعبیر کرتے ہوئے اس پر قانونی چارہ جوئی کی اپیل کی ہے۔
عبادت گاہوں کے تحفظ کے قانون پر سپریم کورٹ کی خصوصی بینچ کرے گی سماعت، مولانا ارشد مدنی نے کہی یہ بڑی بات
جمعیۃعلماء ہند کی درخواست چیف جسٹس سنجیو کھنہ نے خصوصی بینچ کے ذریعہ 12دسمبرکوسماعت کا حکم جاری کیا ہے۔ جمعیۃ علماء ہند نے عدالت عظمیٰ میں عرضی داخل کی ہے۔
Places of Worship Act 1991: پلیسیزآف ورشپ ایکٹ کے قانونی جوازپرسپریم کورٹ میں ہوگی سماعت، جمعیۃ علماء ہند نے داخل کی ہے عرضی
سپریم کورٹ میں آج سے پلیسیزآف ورشپ ایکٹ 1991 کے قانونی جوازکوچیلنج کرنے والی درخواستوں پرآج سے سپریم کورٹ میں سماعت ہونے والی ہے۔ اس کے لئے چیف جسٹس سنجیو کھنہ، جسٹس پی وی سنجے کماراورجسٹس منموہن پرمشتمل تین ججوں کی بنچ بیٹھ گئی ہے۔
عبادت گاہوں کے تحفظ پرسپریم کورٹ میں 4 دسمبرکوہوگی سماعت، مولانا ارشد مدنی نے کہا- ملک کے امن اتحاد اورانصاف کی برقراری کے لئے اس قانون کا باقی رہنا ضروری
جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے سپریم کورٹ کے سینئر وکلاء راجو رام چندرن اور ورندا گروور اس قانون کے حق میں اپنے دلائل پیش کریں گے۔