Bharat Express

Parliament Session 2024

لوک سبھا اسپیکر نے بھی راہل گاندھی کے تبصرہ کا جواب دیا۔ انہوں نے کہا، "وزیر اعظم نریندر مودی ایوان کے لیڈر ہیں، میری تہذیب  ہے کہ ہمیں ان لوگوں کے سامنے جھکنا چاہیے جو ہم سے بڑے ہیں اور اپنے ساتھ برابری کا سلوک کریں۔

لوک سبھا میں اپنے خطاب میں راہل گاندھی نے کہا کہ سچائی، عدم تشدد اورجرات ہمارے ہتھیارہیں۔ شیوکا ترشول عدم تشدد کی علامت ہے۔ اپنے خطاب کے دوران راہل نے قرآن شریف اورگرو نانک کی تصویربھی دکھائی۔

18ویں لوک سبھا کی تشکیل کے بعد پارلیمنٹ کا پہلا سیشن چل رہا ہے۔ آج چھٹا دن ہے۔ پارلیمنٹ کی کارروائی چل رہی ہے۔ اس سیشن میں اب محض تین دن بچے ہیں۔ اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے نیٹ کے موضوع پر پھر سے ہنگامہ کیا۔

پی ایم مودی کو نشانہ بناتے ہوئے ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ انہوں نے (پی ایم مودی) اپنا سینہ تھپتھپاتے ہوئے کہا تھا کہ ایک فرد سب سے برتر ہے، لیکن انتخابی نتائج نے دکھایا ہے کہ عوام اور آئین سب سے برتر ہیں۔

لوک سبھا میں، بی جے پی کے رکن اور سابق مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث شروع کریں گے۔ لوک سبھا نے شکریہ کی تحریک پر بحث کے لیے 16 گھنٹے کا وقت رکھا ہے، جو منگل (2 جون) کو وزیر اعظم نریندر مودی کے جواب کے ساتھ ختم ہوگا۔

سونیا گاندھی نے کہا کہ انتخابی مہم کے دوران وزیر اعظم نے اپنے عہدے کے وقار اور ذمہ داری کو نظر انداز کیا اور فرقہ وارانہ جھوٹ پھیلانے سے سماجی تانے بانے کو کافی نقصان پہنچا ہے۔

لوک سبھا میں پیپرلیک کے موضوع پر جمعہ کے روز کافی ہنگامہ ہوا۔ اپوزیشن لیڈرراہل گاندھی نے کہا کہ اپوزیشن پارٹیاں نیٹ امتحان اورموجودہ پیپرلیک معاملے پر حکومت کے ساتھ مثبت بحث کرنا چاہتا ہے۔ ہم وزیراعظم سے اس موضوع پر بحث کرنے اور طلبا کو وہ احترام دینے کی گزارش کرتے ہیں، وہ جس کے حقدار ہیں۔

ایوان میں مائیک بند کرنے کا معاملہ ایک بارپھرسے طول پکڑنے لگا ہے۔ جمعہ (28 جون) کوبحث کے دوران اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے مائیک بند کئے جانے کا ذکرکیا۔

آر کے چودھری نے لکھا کہ اس معزز ایوان کے رکن کی حیثیت سے میں نے آپ کے سامنے حلف اٹھایا ہے کہ میں قانون کے ذریعہ قائم کردہ آئین ہند پر سچا ایمان اور وفاداری رکھوں گا، لیکن ایوان کی کرسی کے دائیں جانب سینگول کو دیکھ کر میں حیران رہ گیا۔

پی ایم مودی نے کہا، "ایمرجنسی 50 سال پہلے لگائی گئی تھی، لیکن آج کے نوجوانوں کے لیے اس کے بارے میں جاننا ضروری ہے، کیونکہ یہ اس بات کی بہترین مثال ہے کہ جب آئین کو پامال کیا جاتا ہے تو کیا ہوتا ہے۔