Bharat Express

Muslim Rashtriya Manch

خواتین اور نوجوانوں کا مستقبل روشن ہے، ترقی پر زور، تعلیم پر 1.48 لاکھ کروڑ روپے

راشٹریہ سویم سیوک سنگھ سے وابستہ تنظیم مسلم راشٹریہ منچ نے کنور یاترا کے دوران دکانوں پر نام کی تختیاں لگانے کے یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ مسلم سماج کانوڑیوں کا کھلے دل سے استقبال کرے گا۔

 اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ اپوزیشن کے ایجنڈے کا منہ توڑ جواب دینے کا وقت آگیا ہے ورنہ یہ لوگ قوم کو نقصان پہنچانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔ کیونکہ اپوزیشن لیڈر مسلسل شکست  سے مایوس ہیں۔ اس سلسلے میں وہ تمام وقار کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔

ادھر مسلم راشٹریہ منچ کے ترجمان Shahid Sayeed نے برطانوی انتخابی نتائج پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے اس اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان اور برطانیہ کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔

اندریش کمار نے کہا کہ ہم وطنوں کی خریداری کی صلاحیت بہت زیادہ ہے، اس لیے حکومت کے پاس زیادہ ٹیکس بھی جمع کیا جا رہا ہے

نئی دہلی، 22 مئی۔ لوک سبھا انتخابات کے چھٹے مرحلے میں دہلی کی سات سیٹوں پر 25 مئی کو ووٹنگ ہوگی۔ اس دوران گلیوں، محلوں، گھروں، مدرسوں، مقبروں اور دہلی کے نظام الدین اولیاء کی درگاہ سے مسلمانوں نے ایک آواز میں کہا کہ وہ بی جے پی کے ساتھ ہیں۔ علمائے کرام اور دانشور …

اس دوران مسلم راشٹریہ منچ کے رہنما اندریش کمار نے ہر ووٹ کی اہمیت بتائی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان دنیا کا سب سے بڑا جمہوری ملک ہے اور جمہوریت میں سب کو یکساں طاقت دی گئی ہے جو اس کا استعمال کرتے ہیں

مسلم دانشوروں کا خیال ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی فسادات سے پاک، بھوک سے پاک، مذہبی منافرت سے پاک، ناخواندگی سے پاک ہندوستان یعنی تعلیم، ترقی اور ترقی کے ساتھ ایک ترقی یافتہ ہندوستان بنانے میں مصروف ہیں۔

عید کے پرمسرت موقع پر مسلم راشٹریہ منچ کے کارکنوں نے ورمیلی اور مٹھائیاں تقسیم کیں اور غریبوں میں کھانا، کپڑے اور دیگر ضروری اشیاء بھی تقسیم کیں۔

مسلم راشٹریہ منچ کے قومی کنوینر شاہد اختر نے بتایا کہ ہندوستانی مسلمانوں کو کیا کرنا چاہئے اور کیا نہیں۔ وہ سب اس کتاب کے ذریعہ سمجھا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کتاب ہندوستانی مسلمانوں کوصحیح راستہ بتاتی ہے۔ آئین، دین اوراسلام کے بتائے ہوئے طریقے میں ہندوستانی مسلمانوں کی کیسی سوچ ہونی چاہئے، ساتھ ہی ملک کے باشندوں کی کیسی سوچ ہونی چاہئے، اس کتاب کی خصوصیت ہے۔