Bharat Express

Kenya Government

جین زیڈ نامی ان مظاہرین میں اکثر نوجوان شامل ہیں جنہوں نے روٹو کی انتظامیہ کو ان کے دور صدارت کے سنگین بحران سے دوچار کردیا تھا اور وہ اس احتجاج اور مظاہرین پر قابو پانے کے لیے اس ٹیکس میں اضافے کو واپس لینے پر مجبور ہو گئے تھے۔

کینیا میں پولیس کی مدد کے لیے فوج کو تعینات کیا گیا ہے۔ مظاہرین کے خلاف آنسو گیس، واٹر کینن اور ربڑ کی گولیوں کا استعمال کیا گیا۔ ایمنسٹی کینیا سمیت کئی این جی اوز نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ پانچ افراد کو گولی مار کر ہلاک اور 31 لوگوں کو زخمی کر دیا گیا ہے۔

یہ مظاہرے کینیا میں اس وقت شروع ہوئے جب ارکان پارلیمنٹ نے نئے ٹیکسوں کی پیشکش کے بل پر ووٹ دیا۔ نئے ٹیکس میں 'ایکو لیوی' بھی شامل ہے، جس سے سینیٹری پیڈ اور ڈائپر جیسی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا۔