اس ملک میں بڑی بغاوت شروع، مظاہرین نے پارلیمنٹ کو لگا دی آگ، پولیس نے چلائی گولی
Protest in Kenya: کینیا کی پارلیمنٹ میں ٹیکس میں اضافے کے حوالے سے پیش کیے گئے بل کی شدید مخالفت کی جا رہی ہے۔ منگل کو مظاہرین کی بڑی تعداد نے کینیا کی پارلیمنٹ کا گھیراؤ کیا۔ اس دوران مظاہرین کے ایک گروپ نے پارلیمنٹ کو آگ لگا دی۔ واقعے کے وقت اندر پھنسے اراکین پارلیمنٹ کو فائر بریگیڈ اور دیگر سکیورٹی اداروں کی مدد سے بحفاظت باہر نکال لیا گیا۔ کینیا میں جاری اس شدید احتجاج میں دو افراد ہلاک بھی ہو چکے ہیں۔
درحقیقت منگل کو ہی پارلیمنٹ کو آگ لگانے سے پہلے دارالحکومت نیروبی میں پولیس اہلکاروں نے مظاہرین پر گولی چلا دی تھی۔ اس احتجاج میں ہزاروں لوگ حصہ لے رہے ہیں، جن کا مطالبہ ہے کہ ملک کے اراکین پارلیمنٹ متنازعہ فائننس بل میں تجویز کردہ نئے ٹیکس قوانین کے خلاف ووٹ دیں۔ یہ احتجاج کافی عرصے سے جاری ہے، گزشتہ ہفتے احتجاج کے دوران دو افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ فی الحال منگل کو ہونے والے مظاہرے میں کسی جانی نقصان کی کوئی خبر نہیں ہے۔ ملک بھر کے ڈاکٹروں نے احتجاج کے دوران زخمی ہونے والوں کو علاج کی سہولت فراہم کرنے کے لیے کئی شہروں میں ہنگامی عارضی طبی کیمپ قائم کیے ہیں۔ کینیا کے لوگ ان کیمپوں کے لیے رقم اور سامان عطیہ کر رہے ہیں۔
نئے بل کی وجہ سے بڑھ جائیں گی ان اشیا کی قیمتیں
یہ مظاہرے کینیا میں اس وقت شروع ہوئے جب ارکان پارلیمنٹ نے نئے ٹیکسوں کی پیشکش کے بل پر ووٹ دیا۔ نئے ٹیکس میں ‘ایکو لیوی’ بھی شامل ہے، جس سے سینیٹری پیڈ اور ڈائپر جیسی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا۔ مظاہروں میں شدت آنے کے بعد ‘روٹی’ پر ٹیکس لگانے کی تجویز کو خارج کر دیا گیا تاہم مظاہرین اب بھی نیا بل منظور نہ کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں- Canada Post Study Permit: ہندوستانی طلباء کے لیے کینیڈا سے بری خبر، اب نہیں ملے گا یہ پرمِٹ، جانئے وجہ؟
انسانی حقوق کمیشن نے لیا فائرنگ کا نوٹس
کینیا کے انسانی حقوق کمیشن نے منگل کو مظاہرین پر فائرنگ کی ایک ویڈیو شیئر کی اور کہا کہ ان افسران کو ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔ انسانی حقوق کمیشن نے صدر ولیم روٹو کے خلاف ‘ایکس’ پر پوسٹ کیا ہے۔ کمیشن نے لکھا، ‘دنیا آپ کو ظلم کی طرف بڑھتے دیکھ رہی ہے، آپ کی حکومت میں جمہوریت پر حملہ ہوا ہے۔ مظاہرین پر فائرنگ میں بالواسطہ یا بلاواسطہ ملوث تمام افراد کا احتساب ہونا چاہیے۔
-بھارت ایکسپریس