Bharat Express

Jharkhand

اس یاترا میں راہل گاندھی کوڈرما کے راستے جھارکھنڈ میں داخل ہوں گے۔ راہل گاندھی آٹھ دن جھارکھنڈ میں رہیں گے۔ ان کا سفر سمڈیگا کے راستے اڈیشہ میں ختم ہوگا۔ کانگریس کارکنان یاترا کو لے کر کافی پرجوش ہیں۔ وہ یاترا کو اپنے اضلاع پرجوش بنانے کے لیے ہر طرح کی کوششیں کر رہے ہیں۔

تمام قیاس آرائیوں کو غلط ثابت کرتے ہوئے جھارکھنڈ کی موجودہ حکومت نے ایک بڑا فیصلہ کیا ہے جس میں ہمنت سورین کے استعفیٰ نہ دینے کا اعلان کیا گیا ہے ۔ سی ایم ہمنت سورین نے آج رانچی میں کابینہ کی میٹنگ بلائی تھی جس کو لیکر یہ اندازہ لگایا جارہا تھا کہ آج اس میٹنگ میں وزیراعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے کر ان کی اہلیہ کو سی ایم بنانے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

ای ڈی کی ٹیم پرنٹر مشین کے ساتھ ونود سنگھ کے گھر پہنچ گئی ہے۔ کمپیوٹر اور لیپ ٹاپ سے کچھ اہم دستاویزات پرنٹ کی جائیں گی۔ ذرائع کے مطابق ای ڈی کو منی لانڈرنگ کے اہم سراغ ملے ہیں۔

سورین نے اپنے خط میں ایک بار پھر لکھا ہے کہ ایجنسی کا سمن سیاسی طور پر محرک ہے اور بار بار سمن بھیج کر ان کی شبیہ کو خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اپنے خط میں سی ایم نے ایجنسی سے درخواست کی ہے کہ ای ڈی فی الحال ان کے خلاف کوئی کارروائی نہ کرے۔

سی ایم کو بھیجے گئے ای ڈی کے ساتویں سمن پر بھی سیاسی حلقوں میں قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں۔ ای ڈی کی کارروائی کے خوف کے درمیان جھارکھنڈ کی مخلوط حکومت نے متبادل راستہ تلاش کرنا شروع کر دیا ہے۔

جب مہلوک لاپتہ ہوا تو اس کے گھر والوں کو یقین تھا کہ وہ کہیں کام پر گیا ہوا تھا۔ لیکن مخبر نرنجن کجور کے مشورے پر گھر والوں نے 22 دسمبر کو ایس پی کو میمورنڈم دیا اور کھدائی کی درخواست کی۔ ایس پی کے حکم پر مجسٹریٹ کی موجودگی میں کھدائی شروع ہوئی تو پولیس ٹیم کچھ کھدائی کر کے واپس لوٹ گئی۔

دیپک کمار دوبے جو سب ڈویژنل آفیسر، رانچی صدر کے عہدے پر تعینات ہیں، کو اگلے احکامات تک ڈپٹی ڈیولپمنٹ کمشنر کم چیف ایگزیکٹیو آفیسر، ضلع پریشد، گرڈیہ کے عہدے پر تعینات کیا گیا ہے۔

عہدیداروں نے بتایا کہ اتوار کی صبح 7 بجے سی آر پی ایف کی 165 ویں بٹالین کی ایک کمپنی جگرگنڈہ پولیس اسٹیشن کے تحت بیدرے کیمپ سے ارسنگل گاؤں کی طرف مہم پر نکلی تھی۔

  جھارکھنڈ کے پہلے امیرِ شریعت مفتی نذر توحید نے کہا ہے کہ میں امارت شرعیہ  سے تین دہائیوں سے وابستہ ہوں، اس کی شوریٰ عاملہ کا رکن رہا ہوں، جھارکھنڈ کی جانب امارت شرعیہ کی طرف سے کوئی توجہ نہیں دی گئی۔

اس دوران گورنر اور وزیر صحت کافی ناراض نظر آئے۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ غلطی کہاں سے ہوئی، کیا سیکیورٹی کے لیے تعینات پولیس انتظامیہ کے اہلکاروں میں تال میل کا فقدان تھا۔