Bharat Express

Jamia medical college

 ان مجسموں کے اثرات صر ف کیمپس کے احاطوں تک محدود نہیں ہیں بلکہ کیمپس کے باہر بھی اس کے اثرات پہنچ رہے ہیں۔مقامی کمیو نی ٹی کے اراکین اور زائرین نے بھی مجسموں کی تنصیب کے عمل میں دلچسپی لی ہے اور کیمپس میں لگے ہوئے مجسموں کے دیکھنے کے لیے مختلف پس منظروں کے لوگ آرہے ہیں۔

 انتظامیہ نے جس چالاکی کے ساتھ اردو کو بے گھر کرنے اور اردو کلچر کو ختم کرنے کی کوشش کی ہے،ا س سے بانیان جامعہ کی روح زیر زمیں تڑپ رہی ہوگی۔ جامعہ کے درودیوار سے ،بانیان جامعہ کے اس دیار سے  اردو کو بے آبروکرنے پر معمار جامعہ کی روح  یقیناًافسردہ ہوگی۔دعا کیجئے تاکہ بانیان ِجامعہ کی روح کو قرار آجائے اور پروفیسر نجمہ اخترکو جامعہ کی روایت کا خیال۔

جوموجودہ وائس چانسلر ہیں ،وہ شاید جامعہ کی اس روایت سے آگاہ نہیں ہیں ۔ یا شعوری طور پر کسی دباو میں آکر یہ رویہ اختیار کیا ہے۔ جامعہ ملیہ کی تقریب میں جامعہ کے طلبا کے سامنے جو اردو بہت اچھی جانتے ہیں ،خالص ہندی میں خطاب کرنا ،میرے خیال سے کسی دباو میں کسی منصوبے کی تکمیل  کیلئے ایسا رویہ اختیار کیا جارہا ہے۔