Bharat Express

Jamat-E-Islami Hind

امیر جماعت نے مزید کہا کہ ’’ یہ ترمیم، استعماری قوانین سے متاثر نظر آتی ہے جس میں ضلع کلکٹر کو حتمی اختیارات دے دیئے گئے ہیں۔

اسماعیل ہنیہ کی شھادت سے اس تاریخ میں ایک نئے عظیم الشان باب کا اضافہ ہوا ہے۔شہادتوں سے تحریکیں کم زور نہیں ہوتیں بلکہ نئی قوت اور جولانی حاصل کرتی ہیں۔

جماعت اسلامی ہند نے پارلیمانی انتخابات کے نتائج کے بعد مسلمانوں پرہونے والے تشدد اورموب لنچنگ پر ناراضگی کا اظہارکیا ہے۔ ساتھ ہی حکومت سے راج دھرم نبھانے کی اپیل کی ہے۔

پروفیسر سلیم نے مزید کہا کہ ’’ یہ واقعہ ضلعی انتظامیہ کی ناکامی کو اجاگر کرتا ہے کہ وہ ’ست سنگ‘ میں جمع ہونے والے اتنے بڑے ہجوم کا صحیح اندازہ نہیں لگا سکی اور نہ ہی ہنگامی حالات پیدا ہونے کی صورت میں مضبوط پیشگی منصوبہ بندی کرسکی ۔

پروفیسر سلیم نے کہا کہ ’’ ان نئے قوانین میں کئی مسائل ہیں۔ انہیں انتہائی متنازع طریقے سے منظور کروایا گیا تھا۔ یہ منظوری ایسے وقت میں ہوئی تھی جب  دسمبر 2023 میں اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ کی بڑی تعداد کو معطل کردیا گیا تھا ۔ اسی دوران برائے نام بحث کے بعد انہیں منظور کرلیا گیا۔

پروفیسر دوبے نے بابری مسجد انہدام کے بعد 1992-93 میں ملک میں ہر طرف پھوٹ پڑنے والے فرقہ وارانہ فسادات کے فوراً بعد جماعت اسلامی ہند کے ذمہ داروں سمیت فکرمند شہریوں کے ساتھ مل کر ’ فورم فار ڈیموکریسی اینڈ کمیونل ایمٹی ( ایف ڈی سی اے) کے قیام اور اسے مضبوط بنانے میں مخلصانہ کوششیں کیں

جماعت اسلامی ہند کی مرکزی مجلس شوریٰ کا احساس ہے کہ اس بارپارلیمانی انتخاب میں عوام کا مینڈیٹ بہت واضح ہے۔ یہ مینڈیٹ آمریت کے مقابلے میں جمہوریت، فسطائیت وفرقہ پرستی کے بالمقابل دستوری اقدار، نفرت وتفریق کے مقابلے میں رواداری وتکثیریت اورتکبرکے بجائے انکساری کے حق میں ہے۔

پروفیسر سلیم انجینئر نے کہا کہ ’’ این ٹی اے ‘ کو 2017 میں این ڈی اے حکومت نے قائم کیا تھا۔ لہٰذا طلباء کی اتنی بڑی تعداد کے مستقبل کو خطرے میں ڈالنے کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہونی چاہئے۔

جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر پروفیسر سلیم انجینئر نے کنچن جنگا ایکسپریس ٹرین حادثے کی اعلیٰ سطحی جانچ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’مغربی بنگال کے نیو جلپائی گوڑی ریلوے اسٹیشن کے قریب ہونے والے المناک ٹرین حادثے کے بارے میں جان کر ہمیں بہت دُکھ ہوا۔

جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ ملک کے عوام کو انتخابی عمل اورپُرجوش شرکت کے لئے مبارکباد پیش کرتی ہے۔ ملک کے بیشترعلاقوں میں موسم کی شدت کے باوجود عوام نے بڑی تعداد میں حق رائے دہی کا استعمال کرکے جمہوری عمل پراپنے اعتماد کا اظہارکیا ہے اور ملک کے مستقبل کی تشکیل میں جمہوری عمل کے کردار کا اعتراف کیا ہے۔