Bharat Express

Islam

آسٹریلیائی پادری گولڈ ڈیوڈ نے 45 سال چرچ کو دیئے، اس کے بعد قبول اسلام کرکے اپنا مسلم نام عبدالرحمن رکھ لیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سابق پادری گولڈ ڈیوڈ نے ساڑھے 4 دہائیوں تک چرچ کی خدمت کی ہے۔

اس پروگرام میں برطانوی وزیراعظم رشی سنک نے بھی شرکت کی۔ اس دوران سنک نے اپنی تقریر میں کہا کہ وہ مہاجرین کے نظام میں عالمی اصلاحات پر زور دیں گے۔ انہوں نے یہ بھی خبردار کیا کہ مہاجرین کی بڑھتی ہوئی تعداد کا خطرہ یورپ کے کچھ حصوں کو متاثر کر سکتا ہے

Geert Wilders نیدرلینڈ میں پارٹی فار فریڈم کے رہنما ہیں، جن کی شبیہ اسلام مخالف ہے۔ وہ کئی بار کہہ چکے ہیں کہ نیدرلینڈ میں مساجد اور قرآن پر پابندی لگنی چاہیے۔ انہوں نے نوپور دکشٹ کے پیغمبر اسلام سے متعلق بیان کی حمایت کی تھی۔

ایک پوسٹ میں امبر لیبروک نے وضاحت کی کہ اس کے تجربات نے اسے اللہ اور اس کے روحانی راستے یا "دین” کے قریب کر دیا ہے۔ اس نے اس بات پر زور دیا کہ اس دور نے اسے اپنی زندگی میں لوگوں کے ساتھ اور سب سے اہم بات اپنے آپ کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط کرنے کی اجازت دی ہے۔

محبت کے لئے مذہب کی دیوار توڑ دی اور بریلی کی اقرا بی نام کی مسلم لڑکی نے اپنا مذہب تبدیل کرلیا۔ اقرا نے اپنے عاشق آکاش کے ساتھ شادی کرلی۔ گزشتہ 8 ستمبر کو شادی کے بعد اس نے کہا کہ اس نے اپنی مرضی سے سناتن دھرم اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

کمال آرخان نے اپنے تازہ ترین ٹوئٹ میں مسلمانوں کو عجیب وغریب مشورہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ عرب ممالک اسلام کی حفاظت نہیں کر پا رہے ہیں، اس لئے مسلمانوں کو مذہب تبدیل کرلینا چاہئے۔

Karnataka High Court News: کرناٹک ہائی کورٹ نے عرضی خارج کرتے ہوئے کہا کہ قرآن اور حدیث میں کہا گیا ہے کہ بیوی اور بچے کی دیکھ بھال کرنا شوہرکی ذمہ داری ہے اور خاص طور پر تب جب وہ بے سہارا ہوں۔

کمیشن نے حکومت سے مسلمانوں کے خلاف تعصب کو دور کرنے کے لیے ایک ٹاسک فورس اور شکایات جمع کرنے کے لیے ایک سینٹرل کلیئرنگ ہاؤس بنانے کی سفارش کی۔

ملک میں زبان، فرقہ اور سہولیات کے حوالے سے ہر قسم کے جھگڑے ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سبھی کو ہندوستان کے اتحاد اور سالمیت کے لئے کوشش کرنی چاہئے۔ اسلام نے پوری دنیا پر حملہ کیا، اسپین سے منگولیا تک پھیل گیا، رفتہ رفتہ وہاں کے لوگ بیدار ہوئے، انہوں نے حملہ آوروں کو شکست دی۔

ہمت بسوا سرما نے کہا کہ اگر ہندو عورت یا ہندو مرد صرف ایک ہی شادی کرتا ہے تو پھر مسلم نوجوان کے لیے تین سے چار شادیاں کرنے کی کیا ضرورت ہے؟ انہوں نے کہا کہ یہ مذہبی عقیدے کا معاملہ نہیں ہے۔ اگر کسی نے قرآن شریف پڑھا ہو تو معلوم ہو گا کہ تعدد ازواج پر خود حضرت محمد ﷺ نے فرمایا ہے۔