Bharat Express

International monetary fund

پچھلے تین سالوں میں ہندوستان نے مسلسل 7 فیصد سے زیادہ ترقی کی ہے۔ مالی سال 2024 میں، معیشت نے 8.2 فیصد کی ترقی کا تجربہ کیا، جس کو سرمایہ کاری اور مینوفیکچرنگ سے تقویت ملی۔ نجی کھپت کے اخراجات 4 فیصد سے پیچھے رہ گئے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں کی اجرتوں میں صرف پانچ فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ افراط زر 30 فیصد سے زیادہ ہے۔

آئی ایم ایف نے یہ بھی اعلان کیا کہ پاکستان نے ایک نیا درمیانی مدتی بیل آؤٹ پیکج لینے میں دلچسپی ظاہر کی ہے اور آنے والے مہینوں میں بات چیت شروع ہو جائے گی۔

پاکستانی روپے کی حالت بھی ابتر ہو گئی ہے۔ اس کی قدر روز بروز گر رہی ہے۔ پاکستان کا ایک روپیہ ہندوستان کے 30 پیسے کے برابر ہے اور ایک امریکی ڈالر کی قیمت پاکستان کے 277 کے برابر پہنچ گئی ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی کے علاوہ آئی ایم ایف کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے ہندوستان کی صدر دروپدی مرمو سے بھی ملاقات کی۔ صدر کے ساتھ تصویر شیئر کرتے ہوئے انہوں نے ایکس پر لکھا، صدر دروپدی مرمو سے ملاقات کا اعزاز، جس کی کہانی بہت متاثر کن ہے۔

اختلاف رائے  کی وجہ سے ایک دو بار نہیں بلکہ 12 بار نئے صدر کے انتخاب کا عمل ناکام ثابت ہوا ہے۔ اصل مقابلہ سابق وزیر خزانہ اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے سینئر عہدیدار جہاد ازور اور ماردا پارٹی کے رہنما سلیمان فرنگیہ کے درمیان تھا۔

پی ایم مودی اور آسٹریلیا کے وزیر اعظم البانی نے بھی سڈنی کے کڈوس بینک ایرینا میں ہندوستانی تارکین وطن کا استقبال کیا

چینی برآمدات میں سست روی میں تناؤ نظر آتا ہے۔ اس کے باوجود، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ جیسے ادارے 5% پلس گروتھ کی متاثر کن پوسٹ کووڈ ریکوری کا منصوبہ جاری رکھے ہوئے ہیں

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے اپنی بہت سے منتظر ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ 'اے راکی ریکوری' میں پیش گوئی کی ہے کہ ہندوستان اس سال 5.9 فیصد ترقی کرے گا۔

پاکستانی روپے کی قمیت میں تیزی سے گراوٹ اور درآمدات متاثر ہونے کی وجہ سے فیکٹریاں بھی چلنے سے قاصر ہیں