Bharat Express

Haryana Election 2024

وزیر اعظم نریندر مودی نے ہریانہ کے ووٹروں پر زور دیا کہ وہ 90 رکنی ریاستی اسمبلی کے لیے ہفتہ کو جاری پولنگ میں ریکارڈ تعداد میں ووٹ ڈالیں۔

جمعرات کو پریس کانفرنس میں بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے بھوپیندر سنگھ ہڈا نے کہا کہ کوئی بھی طبقہ بی جے پی حکومت کے مظالم سے محفوظ نہیں ہے۔ عام طور پر حکومت اپنی انتخابی کامیابیوں کی فہرست بناتی ہے لیکن بی جے پی کے پاس دکھانے کے لیے کچھ نہیں تھا۔

اشوک تنور لوک سبھا انتخابات سے پہلے بی جے پی میں شامل ہو گئے تھے۔ ان کی بی جے پی میں شمولیت کو بی جے پی کے لیے بڑی کامیابی سمجھا جاتا تھا کیونکہ تنور ہریانہ میں ایک بڑا دلت چہرہ ہیں۔

سہواگ نے کہا کہ انیرودھ چودھری عوام سے کئے گئے وعدوں کو ضرور پورا کریں گے۔ کیونکہ اسے انتظامیہ چلانے کا تجربہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں توشام کے لوگوں کو یقین دلاتا ہوں کہ اگر وہ جیت کر واپس آئے تو وہ آپ کو مایوس نہیں کریں گے بلکہ خوشیاں دیں گے۔

راہل گاندھی کا پکوڑے کھاتے ہوئے یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ کانگریس کی ترجمان سپریا شرینیت نے بھی راہل گاندھی کی پکوڑا کھاتے ہوئے ویڈیو انسٹاگرام پر پوسٹ کی اور لکھا کہ راہل گاندھی عوام میں عزت رکھتے ہیں اور بہت اچھے انسان بھی ہیں۔ س

روڈ شو کے دوران اروند کیجریوال نے کہا کہ "ان لوگوں نے مجھے جھوٹے مقدمے میں ڈال کر جیل میں ڈال دیا، کچھ دن پہلے میں پانچ ماہ بعد جیل سے باہر آیا، جیل میں انہوں نے مجھے جسمانی اور ذہنی تشدد کا نشانہ بنایا۔"

دہلی پولیس کو وقف بورڈ ترمیمی بل، عیدگاہ کے معاملے اور دو ریاستوں میں انتخابات کی وجہ سے گڑبڑ پیدا کرنے کی اطلاعات ملی ہیں، جس کے بعد بی این ایس کی دفعہ 163 نافذ کر دی گئی ہے۔

سرجے والانے کہا  کہ بی جے پی کی سچائی یہ ہے کہ کوئی  ایسا سگا نہیں جس کو بی جے پی نے ٹھگا نہیں ۔ہریانہ میں برہمن برادری پر مظالم ہوئے، ہماری پڑوسی ریاست اتر پردیش میں یوگی حکومت میں برہمنوں پر ظلم ہر ضلع میں ایک داستان ہے۔ رندیپ سرجے والا کیتھل میں برہمن سماج کانفرنس میں سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ پر  تنقید کررہے تھے۔

انٹرویو میں کانگریس لیڈر سچن پائلٹ نے کہا کہ ہریانہ میں راہل گاندھی، پرینکا گاندھی، ملکارجن کھڑگے اور دیگر ریاستی لیڈران انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔

اگر آپ کنگنا کے متنازعہ بیانات کی ٹائم لائن دیکھیں تو آپ کو معلوم ہوگا کہ ان کے بیانات اکثر اہم سیاسی واقعات کے ساتھ میل کھاتے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ وہ ان مدعوں پر عوامی جذبات کا اندازہ لگانا چاہتی ہیں یا راشٹراوادی موضوعات سے متعلق مدعوں پر حمایت حاصل کرنا چاہتی ہیں۔