Bharat Express

Haldwani protest

ہائی کورٹ میں دفاعی وکلاء سی کے شرما، مجاہد احمد، منیش کمارپانڈے اور نتن تیواری نے ملزمین کی ڈیفالٹ ضمانت پر رہائی کی عرضداشت داخل کی ہے اور دوران سماعت انہوں نے عدالت کو بتایاکہ کہ تفتیشی ایجنسی نے ملزمین کے خلاف متعینہ مدت میں چارج شیٹ داخل نہیں کی اس کے باوجود خصوصی سیشن عدالت نے تفتیشی ایجنسی کو مزید وقت دے دیا تاکہ وہ چارج شیٹ داخل کرسکے جو غیر قانونی ہے۔

ہلدوانی سٹی کے پولیس سپرنٹنڈنٹ ہربنس سنگھ نے بتایا کہ اس واقعہ میں چھ لوگوں  کی موت ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک صحافی سمیت سات زخمی شہر کے مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ زخمیوں میں سے تین کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

ڈی ایم نے کہا کہ یہ تشدد فرقہ وارانہ نہیں تھا ، اس کو کسی بھی طرح سے فرقہ وارانہ رنگ نہ دیا جائے ، اس کو کسی مذہب یا ذات سے نہیں جوڑا جانا چاہیے ۔ اس کا کسی ایک گروپ ،جماعت یا مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے ، بلکہ یہ پوری طرح سے سیکورٹی انتظامیہ کو چیلنج کرنے کی کوشش تھی۔

Haldwani Encroachment News: سادھوی پرگیہ نے اپنے بیان میں کہا 'ہلدوانی میں بڑی تعداد میں روہنگیا مسلمان مقیم ہیں۔ حکومت کو اس پر سخت کارروائی کرنی چاہئے۔ کیونکہ اتراکھنڈ سنتوں کی سرزمین ہے اور دیوتاؤں کی سرزمین ہے، تو یہاں پر روہنگیا کیوں ہیں'۔

Haldwani Protest: سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے کہا کہ وہ ریلوے کی زمین ہے اور محکمہ ریلوے کا ہائی کورٹ میں مقدمہ چل رہا تھا۔ ہم نے پہلے ہی کہا ہے کہ جو بھی عدالت کا حکم ہوگا، ہم اس کے مطابق آگے کی کارروائی کریں گے۔

Haldwani Protest: ہلدوانی کے عوام کو فوری طور پر سپریم کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔ عدالت عظمیٰ نے آج معاملے کی سماعت کرتے ہوئے ریلوے اور اتراکھنڈ حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے۔

یہاں کے مکینوں کے ذہنوں میں ایک اہم سوال یہ ہے کہ اس علاقے میں بغیر اجازت کے اسپتال اور اسکول کیسے بنائے جاسکتے ہیں۔ عابد شاہ خان، جو 60 سال سے زیادہ عرصے سے وہاں مقیم ہیں