Haldwani Violence: ہلدوانی سے متعلق بڑا اپ ڈیٹ آیا سامنے، جانئے کیا تازہ ترین صورتحال
ہلدوانی سٹی کے پولیس سپرنٹنڈنٹ ہربنس سنگھ نے بتایا کہ اس واقعہ میں چھ لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک صحافی سمیت سات زخمی شہر کے مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ زخمیوں میں سے تین کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
Haldwani incident is not a communal riot: ہلدوانی کا واقعہ فرقہ وارانہ فساد نہیں ہے،ا س کو کسی مذہب سے نہ جوڑا جائے: ہلدوانی ڈی ایم
ڈی ایم نے کہا کہ یہ تشدد فرقہ وارانہ نہیں تھا ، اس کو کسی بھی طرح سے فرقہ وارانہ رنگ نہ دیا جائے ، اس کو کسی مذہب یا ذات سے نہیں جوڑا جانا چاہیے ۔ اس کا کسی ایک گروپ ،جماعت یا مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے ، بلکہ یہ پوری طرح سے سیکورٹی انتظامیہ کو چیلنج کرنے کی کوشش تھی۔
Sadhvi Prachi Statement on Haldwani Encroachment: سادھوی پراچی کا متنازعہ بیان، کہا- ‘روہنگیا مسلمان دیو بھومی میں رہ رہے ہیں، لو جہاد کے بعد اب لینڈ جہاد’
Haldwani Encroachment News: سادھوی پرگیہ نے اپنے بیان میں کہا 'ہلدوانی میں بڑی تعداد میں روہنگیا مسلمان مقیم ہیں۔ حکومت کو اس پر سخت کارروائی کرنی چاہئے۔ کیونکہ اتراکھنڈ سنتوں کی سرزمین ہے اور دیوتاؤں کی سرزمین ہے، تو یہاں پر روہنگیا کیوں ہیں'۔
Haldwani case in supreme court: سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ- راتوں رات 50 ہزار لوگوں کو نہیں ہٹا سکتے، ہمیں عملی حل تلاش کرنا ہوا: پڑھیں سپریم کورٹ کی بڑی باتیں
Haldwani Protest: سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے کہا کہ وہ ریلوے کی زمین ہے اور محکمہ ریلوے کا ہائی کورٹ میں مقدمہ چل رہا تھا۔ ہم نے پہلے ہی کہا ہے کہ جو بھی عدالت کا حکم ہوگا، ہم اس کے مطابق آگے کی کارروائی کریں گے۔
Supreme Court on Haldwani Protest: ہلدوانی میں نہیں چلے گا بلڈوزر، سپریم کورٹ نے ریلوے اور ریاستی حکومت کو جاری کیا نوٹس
Haldwani Protest: ہلدوانی کے عوام کو فوری طور پر سپریم کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔ عدالت عظمیٰ نے آج معاملے کی سماعت کرتے ہوئے ریلوے اور اتراکھنڈ حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے۔
Haldwani protest :سپریم کورٹ میں سنوائی آج، ہلدوانی میں بڑے پیمانے پر مظاہرے جاری، ہلدوانی کے 50 ہزار لوگوں کی زندگیوں پر لٹکی تلوار !
یہاں کے مکینوں کے ذہنوں میں ایک اہم سوال یہ ہے کہ اس علاقے میں بغیر اجازت کے اسپتال اور اسکول کیسے بنائے جاسکتے ہیں۔ عابد شاہ خان، جو 60 سال سے زیادہ عرصے سے وہاں مقیم ہیں