Bharat Express

Gaza

اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے حماس کے عسکریت پسندوں کو نشانہ بنایا جو نصرت پناہ گزین کیمپ میں اسکول کے اندر سے حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ غزہ کی جنگ اب 11ویں مہینے میں داخل ہو چکی ہے جس میں ہزاروں لوگ مارے جا چکے ہیں۔

الجزیرہ عربی کی رپورٹ کے مطابق، شمالی غزہ میں شہری دفاع کے ڈپٹی ڈائریکٹر ابو العبد مرسی جبالیہ پناہ گزین کیمپ کے العالمی علاقے میں بمباری میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ مارے گئے ہیں۔

فلسطینی سیکورٹی ذرائع نے بدھ کے روز بتایا کہ ایک اسرائیلی جنگی طیارے نے دیر البلاح شہر کے مشرق میں المنفالوتی اسکول کے قریب میزائل سے حملہ کیا۔ اس دوران، اسرائیل کی دفاعی افواج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے نیٹزارم راہداری میں درجنوں عسکریت پسندوں کو ہلاک اور سینکڑوں انفراسٹرکچر کو تباہ کر دیا ہے۔

مصری سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی اور اسرائیلی وفود نے قاہرہ میں ملاقاتوں کا نیا دور شروع کیا، جس کا مقصد غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان تنازع کو ختم کرنا اور جنگ بندی کی تجویز پر اختلافات کو دور کرنا ہے۔

جمعرات کو قطری دارالحکومت میں جنگ بندی کے مذاکرات جاری رہیں گے۔ اسرائیلی حکام نے کہا ہے کہ ابھی کئی معاملات پر بات چیت ہونا باقی ہے لیکن کچھ معمولی مسائل ہیں جن پر اتفاق کیا گیا ہے۔

غزہ میں صحت کے حکام نے بتایا کہ اسرائیلی حملوں سے فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی کل تعداد اب 37,834 تک پہنچ گئی ہے۔ اکتوبر 2023 میں فلسطینی اسرائیل تنازع شروع ہونے کے بعد سے اب تک 86,858 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔

امریکہ اور برطانیہ نے یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر کئی جوابی حملے کیے ہیں۔ یورپی یونین نے بھی بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی حفاظت کے لیے فوجی آپریشن شروع کر رکھا ہے۔

حماس نے کہا کہ اسرائیل اور امریکہ کو ان جرائم کی پوری ذمہ داری قبول کرنی چاہیے جو انسانیت کو خطرے میں ڈالتے ہیں اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔

غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ رفح میں بے گھر افراد کے لیے ایک کیمپ قائم کیا گیا جہاں اسرائیل نے حملہ کیا۔ اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 35 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔ جاں بحق ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

اتوار کے روز حماس کے مسلح ونگ القسام بریگیڈ نے اپنے ٹیلی گرام چینل پر دعویٰ کیا کہ یہ راکٹ صیہونی شہریوں کے قتل عام کے جواب میں داغے گئے۔