Bharat Express

Delhi Air Pollution

مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (CPCB) کے مطابق، صبح 7:30 بجے دہلی کا مجموعی AQI 428 تھا، جو ’شدید‘ زمرے میں آتا ہے۔ اس کے علاوہ دہلی-این سی آر شہروں فرید آباد میں فضائی آلودگی کی سطح 268، گروگرام 287، غازی آباد 379، گریٹر نوئیڈا 342 اور نوئیڈا میں 304 تھی۔

دہلی کی آب و ہوا 15 نومبر کے مقابلے 16 نومبر کو زیادہ زہریلی ہو گئی۔ ریئل ٹائم AQI کے مطابق، ہفتہ کی صبح 6.45 بجے اوسط AQI 405 پر ریکارڈ کیا گیا۔ جبکہ لونی میں سب سے زیادہ AQI 594 ریکارڈ کیا گیا۔

دہلی کے وزیر ماحولیات گوپال رائے نے جمعہ کے روز کہا کہ سی اے کیو ایم کے حکم کے مطابق دہلی میں پابندیوں کے تیسرے مرحلے کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کے نفاذ کے لیے ایک مضبوط نگرانی کا نظام تیار کیا گیا ہے۔ اگر کوئی اس کی خلاف ورزی کرے گا تو 20 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ دہلی کے اندر نجی تعمیرات اور انہدام کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کی جا رہی ہے۔

دہلی کی ہوا مسلسل دو دنوں سے سنگین زمرے میں ہے، جس کی وجہ سے صبح کے وقت اسموگ نظر آرہی ہے اور دہلی کے لوگوں بالخصوص بچوں اور بوڑھوں کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا ہے۔

مرکزی آلودگی اور کنٹرول بورڈ (CPCB) کے مطابق دارالحکومت دہلی میں جمعرات کی صبح 7:15 بجے تک ہوا کے معیار کا اوسط انڈیکس 430 پوائنٹس پر رہا۔

دارالحکومت دہلی کے 5 علاقوں میں AQI کی سطح 400 سے اوپر ہے، جس میں آنند وہار میں 404، جہانگیر پوری میں 418، منڈکا میں 406، روہنی میں 415، اور وزیر پور میں 424 ہے۔

ڈرون کے واٹر ٹینک میں 15 لیٹر پانی ہوتا ہے، جس کے ذریعے آٹھ منٹ تک دھند اسپرے  کیا جا سکتا ہے۔ ڈرون میں چھ نوزلز  لگے ہوتے ہیں، جو ایک وقت میں 100 مائیکرون ا سپرے کرتے ہیں۔ اسپرے کے لیے نوزل ​​کو 200 مائکرون تک سیٹ کیا جا سکتا ہے۔

دیوالی کے بعد سے مسلسل 350 کے آس پاس یا اس سے اوپر رہنے کے بعد، پہلی بار AQI میں کمی آئی ہے۔ دہلی این سی آر شہر فرید آباد میں 166 اے کیو آئی، گروگرام میں 240، غازی آباد میں 226، گریٹر نوئیڈا میں 250، نوئیڈا میں 206 ریکارڈ کیا گیا۔

دارالحکومت دہلی کے چار علاقوں میں اے کیو آئی کی سطح 400 سے اوپر ہے، جس میں بوانا میں 412 اے کیو آئی، نیو موتی باغ میں 410، روہنی میں 407 اور وویک وہار میں 403 ریکارڈ کیا گیا ہے۔

لوگوں کی پرائیویٹ گاڑیوں سے نکلنے والے دھوئیں کے علاوہ ہریانہ اور پنجاب کے کسانوں کی طرف سے جلائی جانے والی پرالی بھی آلودگی کو مزید خطرناک بنا دیتی ہے جس سے یہاں کے لوگوں کی صحت پر مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔