Bharat Express

biden

نیویارک ٹائمز نے اپنے اداریے میں لکھا، "اپنے ملک کی خدمت کے لیے صدر بائیڈن کو اس دوڑ سے دستبردار ہو جانا چاہیے۔

رپورٹس کے مطابق امریکی صدر کے بیٹے ہنٹربائیڈن کیخلاف غیرقانونی اسلحہ رکھنے کامقدمہ اختتامی مراحل میں داخل ہوچکا ہے، استغاثہ نے نشے کی حالت میں اسلحہ خریدنے، غلط بیانی کے شواہدپیش کردیے۔ جیوری نے فیصلے کیلئے شواہد اور گواہوں کے بیانات پر غور شروع کردیا ہے۔

اسرائیل حماس جنگ میں امریکہ بری طرح سے پھنستا چلا جارہا ہے۔بائیدن انتظامیہ کے سامنے اس وقت آگے کنواں اور پیچھے کھائی ہے۔ کل تک جو لوگ بائیڈن کے ساتھ تھے وہ اب بائیڈن کے خلاف ہوتے چلے جارہے ہیں اور اسی سلسلے میں ایک نیا گروپ جو منظرعام پر آیا ہے وہہ بائیڈن انتظامیہ …

امریکہ کے شہریوں کے نام لکھے گئے اس خط میں بن  لادن نے یہود مخالف زبان اور ہم جنس پرستی کے خلاف بیان کو شامل کیا ہے۔ امریکیوں سے کئی سوالوں کے جواب بھی مانگے گئے ہیں۔ خط میں پوچھا گیا ہے کہ ہم آپ سے کیوں لڑ رہے ہیں اور آپ کی مخالفت کیوں کر رہے ہیں؟ اور "ہم آپ کو کیوں بلا رہے ہیں، اور ہم آپ سے کیا چاہتے ہیں؟

اسرائیل امریکہ کی پرواہ کرنے کے لئے بہت زیادہ سنجیدہ نہیں ہے اور ناہی امریکہ کی بات ماننے کا ارادہ رکھتا ہے۔ غزہ کی جنگ اپنے تیسرے ہفتے میں ہونے کے ساتھ، اسرائیلی سیکیورٹی حکام نے بتایا کہ اسرائیل حماس کے خلاف زمینی کارروائی شروع کرنے کے لیے بائیڈن انتظامیہ کی منظوری کا انتظار نہیں کرے گا۔

برازیل کی طرف سے تیار کردہ متن پر ووٹنگ گذشتہ دو دنوں میں دو بار تاخیر کا شکار ہوئی کیونکہ امریکہ ایجنٹ کے طور پر غزہ تک امدادی رسائی کی کوشش کرتا ہے۔ واشنگٹن روایتی طور پر اپنے اتحادی اسرائیل کو سلامتی کونسل کی کسی بھی کارروائی سے بچاتا ہے۔اور اس بار بھی اس نے یہی کیا  اور کارروائی سے بچا لیا۔

جوبائیڈن نے کہا کہ ہم جمہوری اصولوں کا دفاع کرنے کے لیے جارحیت اور دھمکیوں کو پیچھے دھکیل دیں گے،کیونکہ یہ دہائیوں تک سلامتی اور خوشحالی کے تحفظ میں مدد کرتا ہے۔ لیکن ہم چین کے ساتھ ان مسائل پر بھی مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہیں جہاں ترقی کا انحصار مشترکہ کوششوں پر ہے۔‘‘

این ایس اے نے کہا، "جی 20 میں شامل ہونے کے لیے ہم ایک موقع کے منتظر ہیں۔ ہمارے خیال میں دنیا کی تمام بڑی معیشتوں کو درپیش واقعی اہم مسائل ہیں،اس لیے ہمیں لگتا ہے کہ یہ ایک نازک وقت میں عالمی تعاون کے لیے ایک اہم سنگ میل ہوگا۔

جنگ کے درمیان روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے بھی اپنے ارادے ظاہر کر دیے ہیں۔ انہوں نے واضح طور پر کہا ہے کہ روس کے پاس کلسٹر بموں کا وافر ذخیرہ موجود ہے اور اگر ایسے ہتھیار یوکرین میں روسی افواج کے خلاف استعمال ہوئے تو ہم۔۔۔۔۔

امریکی صدر نے کہا کہ اب سے 10، 20، 30 سال بعد لوگ اس کواڈ کو دیکھیں گے اور کہیں گے کہ اس نے نہ صرف ایک خطہ بلکہ دنیا کی حرکیات یعنی ڈائنامکس کو بدل دیاہے اور جب کہ آج کی ترتیب مختلف ہے، ہمارے پچھلے دو سالوں میں ہم نے بہت زیادہ ترقی کی ہے۔