Bharat Express

Babri Masjid demolition

ایودھیا میں رام مندر کے افتتاح سے متعلق زوروشور سے تیاریاں چل رہی ہیں اور رام بھکتوں میں جوش کا ماحول ہے۔ اس درمیان رام مندر سے متعلق سوشل میڈیا پربڑا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔

سرسنگھ چالک نے کہا کہ دنیا کی بیشتر ثقافتیں وقت کے ساتھ ساتھ معدوم ہو گئیں لیکن ہندو ثقافت ہر طرح کے اتار چڑھاؤ کا سامنا کرنے کے باوجود اپنا وجود برقرار رکھنے میں کامیاب رہی ہے۔ آج بھی ہندوستان میں شمال سے جنوب اور مشرق سے مغرب تک ہر شخص کا ماننا ہے کہ ہمیں اس طرح جینا ہے کہ دنیا اسے دیکھ کر جینا سیکھے۔

چیف جسٹس نے جموں کشمیر سے آرٹیکل 370 کی منسوخی کو چیلنج کرنے والی مقدمے کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ جموں و کشمیر سے آئین کے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے پر سپریم کورٹ کے متفقہ فیصلے پر تنازعہ کو مزید ہوا نہیں دینے چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ججز کسی بھی کیس کا فیصلہ آئین اور قانون کے مطابق کرتے ہیں۔

بی جے پی لیڈر اور مسجد محمد بن عبداللہ ڈیولپمنٹ کمیٹی کے چیئرمین حاجی عرفات شیخ نے کہا کہ ایودھیا میں نئی ​​مسجد (جو ہندوستان کی سب سے بڑی مسجد ہوگی) میں قرآن کریم کا دنیا کا سب سے بڑا نسخہ بھی ہوگا۔ یہ 21 فٹ اونچا اور 36 فٹ چوڑا ہوگا۔

مختلف سیاسی جماعتوں اورغیرسرکاری تنظیموں کے اراکین نے بدھ کے روزیہاں جنترمنتر کے قریب 6 دسمبر 1992 کو بابری مسجد کے انہدام کی 31 ویں برسی کے موقع پر ایک احتجاجی مارچ کیا۔ تاہم پولیس نے مارچ کوروک مظاہرین کومنتشرکردیا۔

بابری مسجد کی شہادت کے حادثہ کے بعد ملک کے کئی علاقوں میں فرقہ وارانہ تشدد بھڑک گیا تھا، جن میں جان ومال کا زبردست نقصان ہوا تھا۔

ایودھیا کے ایس ایس پی راج کرن نیّرنےعام لوگوں سے کسی بھی طرح کی افواہ نہ پھیلانے کی اپیل کی ہے۔ کہا ہے کہ ایودھیا کے مختلف حصوں میں پولیس اہلکاروں کی پوری تعیناتی کی گئی ہے اوروہ کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تیار ہیں۔

6 دسمبر 1992 کو ایودھیا میں ہزاروں ہندو کار سیوکوں نے بابری مسجد کو منہدم کر دیا تھا۔ ان کا ماننا تھا کہ یہ ایک ہندو مندر کے کھنڈرات پر بنایا گیا تھا جو بھگوان رام کی جائے پیدائش کی نشاندہی کرتا تھا۔