Bharat Express

Attack on Gaza

7 اکتوبر کو حماس کے حملے اور اسرائیل کی جوابی کارروائی میں اب تک 10 ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی فوج اب غزہ کے اندر داخل ہو کر آپریشن کر رہی ہے۔

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے کاروں کو روکنے کے بعد شمال سے جنوبی غزہ کی طرف جانے والے فلسطینی پیدل یا گدھوں سے کھینچی ہوئی گاڑیوں پر پہنچ رہے ہیں۔ اقوام متحدہ نے مزید کہا کہ لوگ تھکے ہارے اور پیاسے جنوبی غزہ پہنچ رہے ہیں۔

ایکس پر ایک پوسٹ میں ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ ایسی اطلاعات ہیں کہ غزہ کے الشفاء اسپتال سے فرار ہونے والے کچھ افراد کو "گولی مار کر زخمی اور یہاں تک کہ ہلاک کر دیا گیا ہے۔"

اسپتال کے ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ اس میں 37 قبل از وقت پیدا ہونے والے بچے بھی شامل ہیں جو اسپتال کو اپنے نوزائیدہ انتہائی نگہداشت یونٹ کو چھوڑنے پر مجبور ہونے کے بعد زندہ رہنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔

ایکس پر ایک پوسٹ میں ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ ایسی اطلاعات ہیں کہ غزہ کے الشفاء اسپتال سے فرار ہونے والے کچھ افراد کو "گولی مار کر زخمی اور یہاں تک کہ ہلاک کر دیا گیا ہے۔"

یاد رہے کہ لڑائی کے باعث بڑے پیمانے پر نقل مکانی ہوئی ہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی امور کے رابطہ دفتر کا کہنا ہے کہ بدھ کے روز تقریباً 50 ہزار لوگوں نےغزہ کی پٹی کے جنوبی حصے کی طرف نقل مکانی کی۔اپنا گھر چھوڑ کر جانے والوں کی یہ اس ہفتے میں اب تک کی سب سے بڑی تعداد تھی۔

ٹائمز آف اسرائیل نے اطلاع دی ہے کہ نیتن یاہو کے دفتر نے کہا ہے کہ وہ شہریوں کو جنوب کی طرف سفر کرنے کی اجازت دینے کے لیے دن میں کئی گھنٹے لڑائی روک رہا ہے۔

غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر اشرف القدرہ کے مطابق، غزہ میں کم از کم 10,569 ہلاک ہوئے جن میں 4,324 بچے، 2,823 خواتین، 649 بزرگ اور 26,475 زخمی ہوئے۔

حالات کس قدر خراب ہو چکے ہیں اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ غزہ میں ہر دس منٹ میں ایک بچہ جام شہادت نوش کر دنیا بھر کے انسانیت کے خوساختہ علمبرداروں حالات کے آئینہ میں اسرائیل کے ظلم و بربریت کا عکس دکھا رہے ہیں

ایران کے سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ صدر رئیسی اور بھارتی وزیر اعظم مودی نے غزہ کی صورتحال پر فون پر بات چیت کی۔