Bharat Express

Al-Ahli Gaza hospital

امریکہ نے مبینہ طور پر اسرائیل سے کہا ہے کہ وہ غزہ پر زمینی حملہ موخر کرے۔امریکی حکومت نے اسرائیل پر زور دیاہے کہ وہ غزہ پر اپنے زمینی حملے کو موخر کرے تاکہ حماس کے زیر قبضہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے مذاکرات کے لیے وقت مل سکے۔ سی این این، نیو یارک ٹائمز اور بلومبرگ نے یہ  خبر دی ہے۔

اس جنگ کے دوران غزہ کی پٹی میں رہنے والے فلسطینیوں کو بنیادی چیزوں کے لیے سخت جدوجہد کرنا پڑرہی  ہے۔ ادھر عالمی امدادی تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ غزہ پٹی تک پہنچنے والی انسانی امداد کافی نہیں ہے۔

اس وقت، وزیر اعظم نیتن یاہو اور میں نے اس بات پر تبادلہ خیال کیا ہے کہ اسرائیل کو جنگ کے قوانین کے مطابق کیسے کام کرنا چاہیے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ لڑائی میں شہریوں کی ہر ممکن حفاظت کریں۔ ہم معصوم فلسطینیوں کو نظر انداز نہیں کر سکتے جو صرف امن سے رہنا چاہتے ہیں۔

آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت شمالی غزہ کے فلسطینیوں کو اپنے گھر بار چھوڑنے اور پورے علاقے کو خالی کرنے کے لیے اسرائیل کی اشتعال انگیز کال کو بھی نامنظور کرتی ہے۔ یہ فلسطینیوں کو زبردستی بے گھر کرنے اور پناہ گزینوں کا ایک اور بحران پیدا کرنے کی ایک مایوس کن اسرائیلی کوشش ہے جس کو عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو روکنا چاہیے۔

مصر،اردن، ترکیہ، ایران ،عراق اور عرب ممالک کے رہنماوں کی طرف سے تعزیتی بیانات کی بات کرنا فی الحال اپنے الفاظ اور وقت کے ساتھ زیادتی ہے چونکہ فی الحال ان تمام نام نہاد بغیر دانت کے شیروں کو گہری نیند میں سونے کیلئے مناسب وقت ملا ہے اس لئے انہیں جگانا یا ان کا ذکر کرنا غیرضروری معلوم پڑتا ہے۔