پاکستان کرکٹ ٹیم۔ (فائل فوٹو)
پاکستان کرکٹ ٹیم کے لئے آئی سی سی ونڈے ورلڈ کپ میں سیمی فائنل کے دروازے تقریباً بند ہی ہوچکا ہے۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم نے سری لنکا کے خلاف کھیلے گئے اپنے آخری لیگ میچ میں یکطرفہ جیت درج کی۔ کیوی ٹیم کی جگہ تقریباً یقینی ہوچکی ہے، لیکن پاکستان کے لئے کچھ امید باقی ہے۔ اگراسے آگے جانا ہے تو ناممکن کو ممکن بنانا ہوگا۔
آئی سی سی ونڈے ورلڈ کپ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی نظرنیوزی لینڈ اورسری لنکا کے مقابلے پرجمی تھی۔ بابراعظم کی ٹیم میچ میں بارش کی امید کر رہے تھے، جس سے مقابلہ کھیلا ہی نا جاسکے۔ میچ ہونے پردعا یہ تھی کہ سری لنکا کی ٹیم نیوزی لینڈ کو ہرا دے۔ پاکستان کی سوچی ایک بھی بات نہیں ہوئی اور کیوی ٹیم نے محض 23.2 اوور میں سری لنکا سے ملے 172 رنوں کے ہدف کو حاصل کرکے میچ ختم کردیا۔ اب پاکستان کو سیمی فائنل میں پہنچنا ہے تو ناممکن ہے تو مممکن کرنا ہوگا۔
پاکستان کے سامنے ناممکن کام
نیوزی لینڈ کی ٹیم کو سری لنکا کے خلاف ملی جیت نے پاکستان کے سیمی فائنل میں پہنچنے کی امید تقریباً ختم کردی۔ اب اس کے سامنے جو کام بچا ہے، وہ ناممکن کو ممکن کرنے جیسا ہوگا۔ پاکستان کی ٹیم کو اگرسیمی فائنل میں جگہ بنانا ہے تو انگلینڈ کے خلاف پہلے وہ کام کرنا ہوگا، جو آج تک اس ٹیم نے ونڈے انٹرنیشنل میں نہیں کیا۔
پاکستان کوانگلینڈ کے خلاف مقابلے میں پہلے بلے بازی کرتے ہوئے 400 رن کا اسکورکھڑا کرنا ہوگا۔ اس کے بعد ان کے گیند بازوں کو انگلش ٹیم کی بلے بازی آرڈرکو محض 112 رنوں یا اس سے کم اسکورپرروکنا ہوگا۔ اس کا مطلب پاکستان کے جیت کا فرق 288 رن یا اس سے زیادہ رکھنا ہوگا۔ وہیں پاکستان کی ٹیم اگر ٹاس ہارگئی اورانگلینڈ نے پہلے بلے بازی کرنے کا فیصلہ لیا تو اسی وقت وہ بابراعظم کی ٹیم ورلڈ کپ سے باہر ہوجائے گی۔
-بھارت ایکسپریس