Bharat Express

IPL match fixing case: سپریم کورٹ نے فی الحال ریٹائرڈ آئی پی ایس کی سزا پر لگائی روک، مہندر سنگھ دھونی کو جاری کیا نوٹس

جی سمپت پر سٹے بازوں کو چھوڑنے کے لیے رشوت لینے کا الزام تھا۔ اس لیے انہیں کیس سے نکال دیا گیا۔ سمپت نے اس معاملے میں دھونی کا نام بھی شامل کیا تھا۔ اس پر دھونی نے جی سمپت کمار اور ایک ٹیلی ویژن چینل گروپ کے خلاف 100 کروڑ روپے کا ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔

سپریم کورٹ نے فی الحال ریٹائرڈ آئی پی ایس کی سزا پر لگائی روک، مہندر سنگھ دھونی کو جاری کیا نوٹس

IPL match fixing case: ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مہندر سنگھ دھونی پر آئی پی ایل میں میچ فکسنگ کا الزام لگانے کے معاملے میں ریٹائرڈ آئی پی ایس افسر جی سمپت کو سپریم کورٹ سے راحت ملی ہے۔ سپریم کورٹ نے ریٹائرڈ آئی پی ایس افسر جی سمپت کو 15 دن کی قید دینے کے مدراس ہائی کورٹ کے فیصلے کو روک دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے مہندر سنگھ دھونی کو بھی نوٹس جاری کیا ہے۔

دراصل، ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مہندر سنگھ دھونی کی درخواست پر مدراس ہائی کورٹ نے ریٹائرڈ آئی پی ایس افسر جی سمپت کمار کو 15 دن کی قید کی سزا سنائی تھی۔ تاہم، سزا 30 دن کے لیے ملتوی کر دی گئی، تاکہ وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کر سکے۔ 2013 میں جی سمپت کمار تمل ناڈو پولیس کے سی آئی ڈی افسر تھے۔ انہوں نے 2013 کے آئی پی ایل سٹے بازی کیس کی ابتدائی تحقیقات کی قیادت کی۔

جی سمپت پر سٹے بازوں کو چھوڑنے کے لیے رشوت لینے کا الزام تھا۔ اس لیے انہیں کیس سے نکال دیا گیا۔ سمپت نے اس معاملے میں دھونی کا نام بھی شامل کیا تھا۔ اس پر دھونی نے جی سمپت کمار اور ایک ٹیلی ویژن چینل گروپ کے خلاف 100 کروڑ روپے کا ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔ دھونی نے سمپت کے خلاف توہین عدالت کی درخواست بھی دائر کی تھی۔ اس عرضی میں سمپت کی جانب سے سپریم کورٹ اور مدراس ہائی کورٹ کے خلاف کیے گئے تضحیک آمیز تبصروں کا حوالہ دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں- Virat Kohli Cricket News: کرکٹ شائقین بے صبری سے کر رہے ہیں انتظار ، کہاں ہیں وراٹ، میدان سے کیوں ہیں دور ؟دوست نے بتایا؛ پھر بنیں گے ..

سمپت کمار نے مبینہ طور پر دعویٰ کیا کہ سپریم کورٹ نے 2013 کے آئی پی ایل میں میچ فکسنگ سے متعلق جسٹس مدگل کمیٹی کی رپورٹ کے کچھ حصوں کو سیل بند احاطہ میں رکھنے کا فیصلہ کیا اور اسے خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے حوالے نہیں کیا۔ وہیں، دھونی نے اپنی درخواست میں دلیل دی تھی کہ سمپت نے کہا تھا کہ سیل بند لفافے کو روکنے کے پیچھے سپریم کورٹ کا ایک مقصد ہے۔

-بھارت ایکسپریس