Bharat Express

Rohit Sharma: روہت شرما کا بارڈر گواسکر ٹرافی کے پہلے میچ میں کھیلنا مشکل؟ سابق بھارتی لیجنڈ نے کی اس کی تصدیق، جانئے کیا ہے پورا معاملہ

آکاش چوپڑا نے کہا کہ میں تصدیق کرسکتا ہوں کہ ایسی خبریں ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ  انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ابھی تک کوئی سرکاری تصدیق نہیں کی گئی ہے۔ یہ بات انہوں نے اپنے یوٹیوب چینل پر کہی۔

روہت شرما کا بارڈر گواسکر ٹرافی کے پہلے میچ میں کھیلنا مشکل؟ سابق بھارتی لیجنڈ نے کی اس کی تصدیق، جانئے کیا ہے پورا معاملہ

ہندوستانی کپتان روہت شرما کے بارے میں اطلاعات ہیں کہ وہ آسٹریلیا میں کھیلی جانے والی بارڈر گواسکر ٹرافی میں ایک ٹیسٹ سے مس کر سکتے ہیں۔ سیریز میں کپتان کا ایک ٹیسٹ نہیں کھیلنا ٹیم انڈیا کے لیے بڑا مشکل ثابت ہو سکتا ہے۔ اب اس خبر کی مزید تصدیق بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق بلے باز آکاش چوپڑا نے کر دی ہے۔

آکاش چوپڑا نے کہا کہ میں تصدیق کرسکتا ہوں کہ ایسی خبریں ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ  انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ابھی تک کوئی سرکاری تصدیق نہیں کی گئی ہے۔ یہ بات انہوں نے اپنے یوٹیوب چینل پر کہی۔

آکاش چوپڑا نے کہا، “اس سے ہمارے جذبات تھوڑا سا متاثر ہوں گے۔ روہت شرما کے بارے میں خبر ہے، ذرائع سے  اس کی تصدیق نہیں  ہوئی ہے ، لیکن میں یہ ضرور کہہ سکتا ہوں کہ خبر صحیح ہے، یہ پہلا یا دوسرا ٹیسٹ ہو سکتا ہے۔ کچھ وجوہات کی بنا پر یہ بھی کہا گیا کہ وہ پوری سیریز کے لیے دستیاب ہو سکتے ہیں۔

اس خبر کو ذہن میں رکھتے ہوئے آکاش چوپڑا کو یاد آیا کہ کس طرح پچھلی بار (آسٹریلیا میں سیریز کے دوران) روہت شرما اور وراٹ کوہلی ٹیم انڈیا کے لیے موجود نہیں تھے۔ انہوں نے کہا، “وہ (روہت شرما) پچھلی بار زخمی ہوئے تھے اور سیدھے سڈنی ٹیسٹ کھیلنے آئے تھے۔ وہ ایڈیلیڈ میں موجود نہیں تھے اور میلبورن ٹیسٹ نہیں کھیلے تھے۔ وراٹ کوہلی نے پنک بال ٹیسٹ کھیلا تھا اور اس کے بعد وہ تین کے لیے دستیاب نہیں  تھے۔ یہاں بھی روہت شرما پہلے دو ٹیسٹوں میں سے ایک کے لیے دستیاب نہیں ہوسکتے ہیں ۔یہ بڑا نقصان ہوگا۔

ٹرافی 22 نومبر سے شروع ہوگی

آپ کو بتاتے چلیں کہ بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلی جانے والی بارڈر گواسکر ٹرافی 22 نومبر سے شروع ہوگی۔ سیریز میں کل پانچ ٹیسٹ کھیلے جائیں گے۔ پہلا ٹیسٹ پرتھ میں کھیلا جائے گا۔ سیریز کا پانچواں اور آخری ٹیسٹ 03 سے 07 جنوری 2024 تک سڈنی میں کھیلا جائے گا۔

بھارت ایکسپریس

Also Read