Bharat Express

Kamran Akmal On Pakistan Team: پاکستان کو صرف خواتین کے ساتھ کرکٹ کھیلنی چاہیے، سابق کھلاڑی نے سنائی کھری کھوٹی

ٹیم کی اس خراب کارکردگی کو دیکھ کر کامران اکمل کا کہنا تھا کہ “پاکستان کو بین الاقوامی کرکٹ میں مردوں کی ٹیموں کے خلاف کھیلنا بند کر دینا چاہیے، اس کے بجائے انہیں آسٹریلیا اور انگلینڈ کی خواتین ٹیموں کے خلاف کھیلنا چاہیے۔

پاکستان کو صرف خواتین کے ساتھ کرکٹ کھیلنی چاہیے، سابق کھلاڑی نے سنائی کھری کھوٹی

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 میں پاکستانی ٹیم کی حالت کافی خراب ہے۔ پاکستان کی  اس  خراب حالت دیکھ کر ٹیم کے سابق بلے باز کامران اکمل نے  کھری کھوٹی سنائی ہے اور کہا کہ پاکستان کو انٹرنیشنل کرکٹ میں خواتین ٹیموں کے خلاف کھیلنا چاہیے۔  کامران اکمل کا یہ بیان واقعی چونکا دینے والا ہے۔

ان دنوں بابر اعظم کی قیادت میں پاکستانی ٹیم ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کے لیے امریکا میں موجود ہے۔ پاکستان ٹورنامنٹ میں پہلے دو میچ ہار چکا ہے۔ ٹیم کو پہلا میچ امریکہ اور دوسرا بھارت کے خلاف شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اب یہاں سے پاکستان کے سپر ایٹ میں پہنچنے کے بعد بھی تلوار لٹک رہی ہے۔

ٹیم کی اس خراب کارکردگی کو دیکھ کر کامران اکمل کا کہنا تھا کہ “پاکستان کو بین الاقوامی کرکٹ میں مردوں کی ٹیموں کے خلاف کھیلنا بند کر دینا چاہیے، اس کے بجائے انہیں آسٹریلیا اور انگلینڈ کی خواتین ٹیموں کے خلاف کھیلنا چاہیے۔ ٹیم اس درجے پر آ گئی ہے۔ بہت سے کھلاڑی ایسے ہیں۔ ورلڈ کپ ٹیم میں شامل ہونے کا اہل بھی نہیں ہے۔”

ورلڈ کپ سے قبل بھی پاکستان خراب فارم سے گزر رہا تھا

قابل ذکر ہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ 2024 سے قبل بھی پاکستانی ٹیم خراب فارم سے گزر رہی تھی۔ ورلڈ کپ کے آغاز سے عین قبل بابر اعظم کی کپتانی میں پاکستانی ٹیم نے انگلینڈ کے خلاف چار میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز کھیلی ۔جس میں دو میچ بارش کی وجہ سے منسوخ ہو گئے اور بقیہ دو میچ انگلینڈ نے جیت لیے۔

انگلینڈ سے پہلے پاکستان نے تین میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے آئرلینڈ کا دورہ کیا تھا۔ اس دورے کے پہلے میچ میں آئرلینڈ نے پاکستان کو 5 وکٹوں سے شکست دی تھی۔ قابل ذکر  بات یہ ہے سیریز کے بقیہ دونوں میچوں میں پاکستان نے کامیابی حاصل کی۔

بات یہیں ختم نہیں ہوتی، دورہ آئرلینڈ سے قبل نیوزی لینڈ کی ٹیم نے پاکستان کے دورے پر 5 میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز کھیلی تھی۔ اس میں قابل غور بات یہ تھی کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم کے پاس اہم کھلاڑی نہیں تھے۔ فرض کریں نیوزی لینڈ کی ‘سی’ ٹیم پاکستان کے دورے پر آئی تھی۔ پاکستان نیوزی لینڈ کی اس ٹیم کے ساتھ سیریز 2-2 سے برابر کرنے میں کامیاب رہا۔ سیریز کا پہلا میچ بارش کے باعث منسوخ کر دیا گیا تھا۔

بھارت ایکسپریس

Also Read