ODI World Cup 2023 AUS vs SA: ونڈے کی دو سب سے بڑی ٹیمیں یعنی آسٹریلیا اورجنوبی افریقہ کے درمیان بڑا مقابلہ آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 میں کھیلا جا رہا ہے۔ جہاں ایک طرف جنوبی افریقہ کی ٹیم ایک میچ جیت کر یہاں آئی ہے، وہیں آسٹریلیا کو ہندوستانی ٹیم سے شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ویسے تو لکھنؤ کی پچ کم رن کے لئے جانی جاتی ہے اور سبھی کو امید تھی کہ یہاں زیادہ بڑا اسکور نہیں بن پائے گا، لیکن جنوبی افریقہ نے اس کوتوڑتے ہوئے آسٹریلیا کی خطرناک گیند بازی کے سامنے 311 رن بنا دیئے اور ہندوستانی ٹیم کی برابری کرلی ہے۔ ساتھ ہی کئی نئے نئے ریکارڈ توڑنے کا بھی کام کیا ہے۔
جنوبی افریقہ نے مسلسل پانچویں بار بنایا 300 سے زیادہ کا اسکور
ونڈے کرکٹ میں اگرمسلسل سب سے زیادہ بار 300 سے زیادہ رن بنانے کی بات کی جائے تو انگلینڈ کی ٹیم اس میں نمبرون پر ہے۔ سال 2019 میں انگلینڈ نے مسلسل سات بار 300 سے زیادہ کا اسکورکیا تھا۔ اس کے بعد نمبرآتا ہے آسٹریلیا کا، جس نے سال 2007 میں 6 بار مسلسل 300 سے زیادہ کا اسکور ونڈے میں بنایا تھا۔ ہندوستانی ٹیم نے سال 2020 اور اس کے بعد سال 2021 میں بھی 6 بار ونڈے میں 300 سے زیادہ رن بنائے ہیں۔ سری لنکا نے 2006 میں پانچ بار یہ کارنامہ انجام دیا ہے اور ہندوستانی ٹیم نے سال 2017 میں بھی پانچ بار 300 سے زیادہ کا اسکورمسلسل اسکور بورڈ پرلگایا ہے۔ اب جنوبی افریقہ کی ٹیم نے مسلسل پانچویں بار 300 سے زیادہ رن بنا دیئے ہیں۔ یعنی جنوبی افریقہ کی ٹیم ہندوستان کے پانچ بار کی برابری پرآگئی ہے۔
کوئنٹن ڈی کاک نے لگائی مسلسل دوسری سنچری
آج کا میچ تو ویسے جنوبی افریقہ کے کوئنٹن ڈی کاک کے نام رہا۔ انہوں نے شاندارسنچری لگائی۔ ڈی کاک نے 106 گیندوں پر109 رنوں کی بہترین اننگ کھیلی۔ اس دوران ان کے بلے سے 8 چوکے اور پانچ 5 چھکے لگائے۔ ان کے علاوہ صرف کپتان ایڈن مارکرم ہی ایسے بلے باز رہے، جو 50 کا اعدادوشمار پارکرپائے۔ یعنی ڈی کاک کی بدولت ہی ٹیم نے 300 سے زیادہ کا ہدف کنگارو ٹیم کے سامنے رکھا۔ اگرپوری دنیا کے وکٹ کیپربلے بازوں کی بات کی جائے تو کمارسنگاکارا نے سب سے زیادہ پانچ سنچریاں لگائی ہیں۔ وہیں اے بی ڈیویلیئرس اور برینڈن ٹیلر کے علاوہ اب ڈی کاک تیسرے ایسے بلے باز بن گئے ہیں، جنہوں نے دو سنچری ونڈے ورلڈ میں کپ لگا دی ہیں۔ اتنا ہی نہیں وہ اے بی ڈیویلیئرس کے بعد دوسرے ایسے جنوبی افریقہ کے بلے باز بن گئے ہیں، جنہوں نے ورلڈ کپ میں ایک کے بعد ایک دوسنچریاں لگائی ہیں۔ سال 2011 میں اے بی ڈیویلیئرس نے یہ کام انجام دیا تھا اور اب ڈی کاک نے کردکھایا ہے۔ اس کے علاوہ آسٹریلیا بنام جنوبی افریقہ میچ میں اب ڈی کاک کی تین سنچریاں ہوگئی ہیں۔ اس سے پہلے ہرشل گبس نے دو اور فاف ڈوپلیسی نے پانچ سنچریاں لگائی تھیں۔
بھارت ایکسپریس۔